Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اکاونٹنگ کے شعبے میں جعلی اسناد، متعدد افراد کے کیس پراسیکوشن جنرل کے حوالے

تعلیمی اسناد کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں کام کررہی ہیں ( فوٹو: اخبار24)
سعودی اتھارٹی برائے آڈیٹرز اینڈ اکاونٹنٹس نے متعدد افراد کی جعلی تعلیمی اسناد پر ان کی رکنیت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس پراسیکیوشن جنرل کے حوالے کردیا۔ 
اخبار 24 کے مطابق سعودی عرب میں محنت قانون کے تحت کسی بھی فنی پیشے میں کام کرنے والے افراد کی تعلیمی اسناد اور ان کی قابلیت کا جائزہ لینے کے لیے مختلف شعبوں کے حوالے سے کمیٹیاں کام کرتی ہیں۔
فنی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد تعلیمی قابلیت کی جانچ کرنے کے بعد انہیں کمیٹی کی رکنیت دیتی ہیں بعدازاں ان کے اقاموں اور ورک پرمٹ کا اجرا اور تجدید کی جاتی ہے۔ 
کامرس کے شعبے سے منسلک افراد کےلیے لازمی ہے کہ وہ آڈیٹرز اینڈ اکاونٹس اتھارٹی سے اپنی اسناد اورقابلیت کے مطابق این او سی حاصل کریں جبکہ دیگر شعبوں کے لیے بھی مختلف کمیٹیاں کام کرتی ہیں۔ 
اکاونٹس اتھارٹی کے پاس متعدد افراد کی جانب سے رکنیت کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے بیشتر جعلی ثابت ہونے پر اتھارٹی نے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے جعل سازی کا کیس ادارہ پراسیکیوشن کے حوالے کردیا, مزید تحقیق کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ 
واضح رہے فنی امور کی جائزہ کمیٹیوں کے قیام کا مقصد مملکت میں پیشہ ور افرادی قوت کو ان کا جائزمقام دینا اورجعل سازوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے جو جعلی اسناد پر ملازمت حاصل کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ 

شیئر: