Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کی جنوبی غزہ پر بمباری، حماس کا وفد جنگ بندی کے لیے مصر جائے گا

جمعے کی علی الصبح اسرائیلی بمباری کے بعد مصر کی سرحد کے قریب رفح شہر کے اوپر دھویں کے بادل نظر آتے رہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے جمعے کو غزہ کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں بمباری کی ہے جبکہ مصر حماس کے سرکردہ رہنماؤں کے ایک وفد کی میزبانی کرے گا تاکہ بات چیت کے ذریعے 12 ہفتوں سے جاری جنگ کو ختم کیا جا سکے جس نے فلسطینی علاقے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے ’خان یونس کے علاقے میں آپریشن میں توسیع‘ کر دی ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ بھر میں ’درجنوں دہشت گردوں کا خاتمہ‘ کیا ہے۔
جمعے کی علی الصبح اسرائیلی بمباری کے بعد مصر کی سرحد کے قریب رفح شہر کے اوپر دھویں کے بادل نظر آتے رہے۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے جمعرات کو بتایا کہ اسرائیل کی شیلنگ کے نتیجے میں خان یونس کے علاقے ال امل کے قریب گذشتہ دو روز میں 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
امدادی تنظیم کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں ’پناہ کی تلاش میں بے گھر افراد‘ بھی شامل تھے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے دفتر نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں دير البلح اور خان یونس کے گرد لڑائی میں شدت کے بعد بے گھر ہونے والے تقریباً ایک لاکھ افراد سرحدی شہر رفح پہنچے ہیں۔
غزہ میں جاری جنگ نے پٹی کے زیادہ تر شمالی حصے کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ لڑائی جنوب تک پھیل چکی ہے جس نے پورے مشرق وسطی میں کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے ’خان یونس کے علاقے میں آپریشن میں توسیع‘ کر دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل نے سات اکتوبر کے حملے کے بعد حماس کو تباہ کرنے کا عزم کیا ہے۔ اسرائیلی اعداد وشمار کے مطابق حماس کے اس حملے میں 11 سو 40 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر شہری شامل تھے۔ عسکریت پسند گروہ نے تقریباً 250 افراد کو یرغمال بھی بنایا تھا جن میں سے آدھے ابھی بھی اس کے زیرحراست ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 21 ہزار 320 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے غزہ میں 168 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
حماس کے قریب سمجھنے والے ذرائع کے مطابق مصر کے منصوبے کے تین مراحل ہیں۔ ان میں دوبارہ سے جنگ بندی، یرغمالیوں کی اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہائی اور بالآخر جنگ کا خاتمہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے غزہ میں رہنما یحییٰ سنوار کے آبائی شہر خان یونس میں ایک اضافی بریگیڈ تعینات کر دی ہے، جبکہ اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے مسلسل فضائی اور توپ خانے کے حملوں کی اطلاع دی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع يوآف غالانت نے جمعرات کو کہا کہ ’خان یونس میں ہماری افواج جو مشن انجام دے رہی ہیں وہ بے مثال ہیں... کنٹرول رومز پر قبضہ کرنا اور دہشت گردوں کو ختم کرنا۔‘

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 21 ہزار 320 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل متعدد بار کہہ چکا ہے کہ جنگ کے بنیادی مقاصد میں سے ایک غزہ میں موجود 129 یرغمالیوں کی واپسی ہے۔

مصر کی تجویز

حماس کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ قاہرہ میں وفد ’فلسطینی دھڑوں کا جواب دے گا، جس میں مصری تجویز کے بارے میں کئی مشاہدات بھی شامل ہیں، جو حال ہی میں حماس اور غزہ کے ایک اور مسلح گروپ اسلامی جہاد کے حکام کو پیش کی گئی تھی۔
’حماس غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کی ضمانتیں بھی مانگے گی۔‘
مصر کی سرکاری انفارمیشن سروس کے سربراہ ضيا رشوان کے مطابق ’اس منصوبے کا مقصد تنازع سے جڑے تمام فریقین کی آرا کو سامنے لانا اور فلسطینیوں کے خون کو بہنے سے روکنا ہے۔‘

شیئر: