Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رینیوایبل انرجی میں 2022 کے مقابلے میں گذشتہ برس 50 فیصد اضافہ ہوا: عالمی ایجنسی

چین ہوا سے حاصل کی گئی توانائی میں ہر سال 66 فیصد اضافہ کر رہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
عالمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ گذشتہ برس سنہ 2023 میں دنیا بھر میں ریونیوایبل انرجی میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ایجنسی نے بتایا کہ اگلے پانچ برس میں متبادل توانائی کی پیداوار میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔
گزشتہ ماہ دبئی میں اقوام متحدہ کی سربراہی میں کوپ 28 اجلاس کے دوران پہلی مرتبہ لگ بھگ 200 ملکوں کی حکومتوں نے زمین سے نکالے جانے والے ایندھن (فوسل فیول) پر انحصار کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
عالمی توانائی ایجنسی کے جاری کیے بیان کے مطابق ’دنیا کے توانائی کے نظام میں گزشتہ برس شامل کی گئی رینیوایبل انرجی میں 50 فیصد دیکھا گیا۔‘
بیان میں کہا گیا کہ سولر پی وی کے ذریعے دنیا بھر میں توانائی میں تین تہائی اضافہ ہوا، اس طرح یہ 510 گیگاواٹس تک پہنچ گئی۔
عالمی ایجنسی کے مطابق چین میں گذشتہ برس سب سے زیادہ سولر انرجی پیدا کی گئی جو اُتنی توانائی کے برابر تھی جو دنیا بھر میں سنہ 2022 میں سورج کی روشنی سے پیدا کی گئی تھی۔
چین ہوا سے حاصل کی گئی توانائی میں ہر سال 66 فیصد اضافہ کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ، امریکہ اور  برازیل میں بھی گذشتہ برس ریکارڈ ریونیوایبل انرجی پیدا کی گئی۔
عالمی توانائی ایجنسی کے سربراہ فاتح بیرول کے مطابق ’موجودہ پالیسیاں اور مارکیٹ کی صورتحال یہ ظاہر کرتی ہے کہ دنیا  اس حوالے سے سنہ 2030 کے لیے رکھے گئے ہدف کے حصول کے راستے پر گامزن ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک یہ رفتار وہ نہیں کہ ہم کوپ28 کے اجلاس میں طے کردہ تین تہائی کے ہدف کو حاصل کر لیں لیکن ہم اس کے قریب ہیں۔ اور حکومتوں کے پاس ایسے وسائل ہیں کہ وہ اس فرق کو کم کر سکیں۔‘

رپورٹ کے مطابق یورپ، امریکہ اور  برازیل میں بھی گزشتہ برس ریکارڈ ریونیوایبل انرجی پیدا کی گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

فاتح بیرول نے کہا کہ ساحل پر ونڈ ملز اور سولر پی وی اب زمین کے نیچے سے ایندھن نکالنے کے پلانٹس لگانے سے کم خرچ ہیں اور بہت سے ملکوں میں پہلے سے لگے پلانٹس پر اخرجات سے بھی رینیوایبل انرجی کے نئے ذرائع سستے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بین الاقوامی کمیونٹی کے لیے سب سے اہم ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ملکوں میں رینیوایبل انرجی کے لیے قرض کی فراہمی ہونا چاہیے۔‘
عالمی ایجنسی کے سربراہ کے مطابق طے کیے گئے اہداف کے حصول کا دار ومدار اسی بات پر ہے۔

شیئر: