Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: 'آرامکو' کے حصص کی فروخت زیر غور

سعودی حکومت آرامکو کے تقریباً 90 فیصد کی براہ راست مالک ہے، مزید آٹھ فیصد پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے پاس ہے: فائل فوٹو
سعودی آئل کمپنی 'آرامکو' کے معاملات سے متعلق کے حکام کے مطابق سعودی عرب ماہ فروری کے آغاز کے ساتھ ہی 'آرامکو' کے حصص کی فروخت بحالی کے منصوبوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
العربیہ اردو میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امکانی طور پر یہ ایک اربوں ڈالر کی سرگرمی ہو گی جو حالیہ برسوں کے دوران ایک بڑی مالیت کے حصص کی خرید وفروخت پر مبنی ہو گی۔
مملکت اس سلسلے میں ماہر مشیران کے ساتھ کام مل کر کام کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر سعودی سٹاک ایکسچینج میں حصص کی اس فروخت سے کم از کم دس ارب ڈالر حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔
اس شعبے میں کامیاب ڈیل کے نتیجے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے متوع معیشت کے وژن کو تقویت ملے گی۔ حصص کی اس فروخت سے بھاری سرمایہ فراہم ہونے کا موقع ہو گا۔
سعودی عرب میں اس نئی فروخت کا منصوبہ' آرامکو' کی ابتدائی عوامی پیشکش میں تقریباً 30 بلین ڈالر جمع کرنے کے چار سال بعد یہ امکان پیدا ہو رہا ہے۔ مذکورہ بالا رقم دنیا میں اب تک کی سب سے بڑی رقم تھی۔
تاہم ابھی اس بارے میں فروخت کے لیے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ کب حصص کی فروخت ممکن ہو گی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ معاہدے میں ابھی تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں 'آرامکو ' نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے 'آرامکو' دنیا کی سب سے بڑی تیل برآمد کنندہ کمپنی ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو دو ٹریلین ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔ کمپنی نے اس ہفتے اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے منصوبوں کو ترک کر کے مارکیٹ کو حیران کر دیا، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو اربوں ڈالر کے اخراجات کو آزاد کر دے گا ،جسے کہیں اور استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سعودی حکومت آرامکو کے تقریباً 90 فیصد کی براہ راست مالک ہے، مزید آٹھ فیصد پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے پاس ہے۔ ولی عہد کا عزم سعودی معیشت کو نئی شکل دینے کے لیے ہے۔ کمپنی کو مملکت کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو یومیہ 13ملین بیرل تک بڑھانے سے روک دے، بلکہ اسے 12 ملین تک رکھیں۔

شیئر: