مکہ مکرمہ .... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے کہا ہے کہ ارض الحرمین الشریقین کی سرحدوں کے محافظوں کو زمان و مکان کی برکتیں مبارک ہوں ۔ انہوں نے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا روح پرور خطبہ دیتے ہوئے حاضرین حرم سے کہا کہ وہ اللہ کے احکام کی بجا آوری اور ممنوعہ امور سے اجتناب برتنے کا اہتمام کریں ۔ احکام کی اطاعات اور ممنوعات سے پرہیز کے سلسلے میں خدا ترسی سے کام لے ۔ امام حرم نے کہا کہ چند روز قبل رحمتوں کا مہینہ رمضان ہماری زندگیوں میں ایک بار پھر آگیا ۔ اس سے ہمارے دل ، ہمارے ذہن اور ہمارے احساسات خوشی کے مارے پھولے نہیں سما رہے ۔ رمضان کے دن گنتی کے ہیں جلد ہی ختم ہو جائیں گے ۔ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے عظیم مقصد کیلئے مقرر کئے ہیں ۔ رمضان اخلاق کی تعلیم و تربیت کا مدرسہ ہے ۔ یہ اصلاح اور تزکیہ کا اسکول ہے ۔ اس ماہ کے دوران اللہ کے بندے نہ صرف یہ کہ حرام امور سے باز رہتے ہیں بلکہ بعض ہلال کاموں سے بھی دور رہتے ہیں کہ شریعت کا یہی حکم ہے ۔ ایسا اللہ کی اطاعت اور خدا ترسی کے جذبے سے کرتے ہیں ۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے صرف رمضان کے روزوں کے اجرو ثواب کی نسبت اپنی ذات کی طرف کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ روزوں پر کس کو کیا اجر دے گا اس کا علم رب کے سوا کسی کو نہیں ۔ روزہ واحد عبادت ہے جس کی نسبت اللہ نے اپنی ہستی کی طرف کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ فیاضی اور سخاوت کا خالق و مالک ہے ۔ اس سے بے شمار اور اعلیٰ درجے کے اجر ہی کی توقع کی جا سکتی ہے ۔ امام المعیقلی نے کہا کہ رمضان میں خیر کے راستے بے شمارہیں ۔ روزے ، تروایح ، تہجد ، صلہ رحمی ،یتیموں کی کفالت ، صدقہ و خیرات ، بھلے کام ، مریضوں کی عیادت ، قرآن پاک کی تلاوت ، برا کرنیوالوں کو نظر انداز کرنا اور مسکینوں کو کھانا کھلانا شامل ہیں ۔ امام حرم نے نصیحت کی کہ سب لوگ اپنی استطاعت کے مطابق اپنے مسلم بھائیوں کی مدد کریں ۔ دینی اور دنیاوی معاملات میں تعاون کریں ، نرمی برتیں ۔ ایسے لوگوں کا خاص خیال رکھیں جو اپنی ضرورتوں کے اظہار کیلئے ہاتھ نہ پھیلاتے ہوں ۔ امام حرم نے کہا کہ روزہ اور قرآن ماہِ مبارک میں جمع ہو گئے ہیں ۔ جو لوگ دن میں روزہ اور رات میں تراویح و تہجد کا اہتمام کرتے ہوں ان کےلئے بے شمار اجر ہے ۔ سب سے زیادہ اجر ان لوگوں کےلئے ہے جو سرحدوں کی حفاظت پر مامور ہیں ۔ قابل مبارکباد ہیں وہ فوجی جو حرمین شریفین کی سر زمین کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں ۔ یہ لوگ زمان و مکان کے فضائل سمیٹ رہے ہیں ۔ دوسری طرف مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں کثرت سے عبادت کریں ، دعائیں کریں ، قرآن پاک کی تلاوت کریں ۔ روزے رکھ کر برے اخلاق کی آلودگیوں سے خود کو پاک صاف کریں ۔ رمضان کے روزوں کا بڑا مقصد خود احتسابی کا خودکار نظام پیدا کرنا اور اسے جلا دینا ہے ۔ خدا ترسی ایک طرح سے خود احتسابی کا خودکار نظام ہے ۔ اللہ تعالیٰ کو ایسے بندے بہت عزیز ہیں جو گناہ ، غلطی یا کوتاہی کر کے اپنے کئے پر پشیمان ہو کر معذرت طلب کر کے آئندہ برائی ، گناہ ، غلطی اور کوتاہی نہ کرنے کا عزم کرتے ہوں ۔