سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے چھ مارچ کو بھٹو کیس کے حوالے سے صدارتی ریفرنس پر اپنا فیصلہ سنایا ہے جس کے مطابق بینچ نے متفقہ رائے دی ہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں ملا۔
بھٹو کے خلاف لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کارروائی آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق آرٹیکل-4 109 اے کے مطابق نہیں تھی۔
تاہم عدالت نے بھٹو کو پھانسی دینے کے فیصلہ کو کالعدم نہیں کیا کہ بینچ کے مطابق آئین وقانون میں ایسا کوئی مکینزم موجود نہیں۔
صدارتی ریفرنس کیوں بھیجا گیا؟
بھٹو صاحب کو سپریم کورٹ سے پھانسی کی سزا چھ فروری 1979 کو ہوئی تھی۔ 24 مارچ کو نظرثانی کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی جس کے چند دنوں بعد چار اپریل 79 کو پھانسی بھی دے دی گئی۔
مزید پڑھیں
-
غیرمنصفانہ ٹرائل: جب بلاول بھٹو سپریم کورٹ میں آبدیدہ ہو گئےNode ID: 842076