Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی یوم خواتین، سعودی ریسر ریم العبود موٹر سپورٹس کا نمایاں چہرہ

ریم العبود نے بتایا کہ ’اب سپورٹس کے حوالے سے بہت ساری خواتین مجھ سے رابطہ کر رہی ہیں‘ (فائل فوٹو: سپلائیڈ)
آج دنیا میں خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا  ہے۔ اس مناسبت سے سعودی خواتین کھلاڑی مختلف کھیلوں میں نئے سنگ میل عبور کرتے ہوئے بھی اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔
اس کی تازہ ترین مثال سعودی ریس ڈرائیور ریم العبود ہے، جس نے فارمولا ای کی 400 کلو واٹ پاور والی جین بیٹا الیکٹرک ریس کار چلا کر ایک نیا ایکسلریشن بینچ مارک قائم کیا ہے۔
ریم العبود نے 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار 2.49 سیکنڈ میں حاصل کی، جسے فارمولا ای نے ’موٹرسپورٹس کے لیے ایک تاریخی لمحہ‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔
ریاض کے دیراب موٹر پارک میں عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے ریم العبود نے کہا کہ ’یہ کار چلانا حیرت انگیز محسوس ہوا۔ میں نے جنریشن ٹو کو 2018 میں اور جنریشن تھری کو کچھ مہینے قبل چلایا ہے۔ فارمولا ای کار چلانا واقعی حیرت انگیز ہے۔‘
’جین بیٹا اور جنریشن تھری کار کے درمیان ٹارک اور سپیڈ کے لحاظ سے فرق واقعی ناقابل یقین ہے۔‘
24 سالہ ریم العبود کا تعلق جدہ سے ہے اور وہ گزشتہ چند برسوں میں موٹر سپورٹس کی دنیا میں قدم رکھنے کی خواہش مند نوجوان سعودی خواتین کے لیے عزم و ہمت کی علامت بن چکی ہے۔
ریم العبود نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’جب سے میں نے ریسنگ شروع کی ہے، بہت ساری خواتین مجھ سے رابطہ کر رہی ہیں اور مجھ سے پوچھ رہی ہیں کہ کہاں سے شروع کرنا ہے، کیسے کرنا ہے۔ ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے قابل ہونا واقعی ایک اعزاز کی بات ہے۔‘

ریم العبود کو دیکھ کر دیگر سعودی خواتین بھی اس میدان میں اترنے کی خواہش کا اظہار کر رہی ہیں (فائل فوٹو: سپلائیڈ)

ریم العبود دسمبر 2018 میں نسان جین ٹُو کار میں ہاٹ لیپس چلانے والی پہلی سعودی خاتون بن گئی تھیں۔
یہ تاریخی لمحہ سعودی حکام کی جانب سے جون 2018 میں خواتین پر سے ڈرائیونگ کی پابندی ہٹانے کے بعد ممکن ہوا۔ اس پابندی کا خاتمہ مملکت میں خواتین کی ترقی کی علامت بن گیا۔
ریم العبود نے کہا کہ ’جب وژن 2023 کے تحت خواتین نے سعودی عرب میں ڈرائیونگ شروع کی ہے، ہم خواتین کے لیے اپنے خوابوں کا حصول اور مختلف قسم کے کھیلوں میں مہارت حاصل کرنے کے لیے سب کچھ ممکن ہو گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے ہمیشہ سے ہی ریس کار ڈرائیور بننے کا خواب دیکھا ہے جب میں بہت چھوٹی تھی۔‘

شیئر: