رمضان کا چاند دیکھنا، بزرگ شہریوں کی پسندیدہ روایت
رمضان کا چاند دیکھنا، بزرگ شہریوں کی پسندیدہ روایت
پیر 11 مارچ 2024 16:54
چاند دیکھنے کی خوشی ماہ مقدس سے محبت اور عقیدت کے جذبے کا اظہار تھا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب اور دنیا بھر میں مسلم خاندان کے بزرگ ہر سال رمضان کی رسم و رواج کی یادیں تازہ کرتے ہیں، جس میں ماہ مقدس کا چاند دیکھنے کو نمایاں مقام حاصل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رمضان کا چاند نظر آ جانے سے احترام کے مہینے کے آغاز کا اشارہ ملتا ہے جس کا دنیا بھر کے مسلمان بے تابی سے انتظار کرتے ہیں۔
آج بھی یہ روایت جاری ہے کہ مسلم کمیونٹی کے ارکان، جوان اور بوڑھے افراد 29 شعبان کو شام کے اوقات میں کسی اونچی جگہ کھڑے ہو کر آسمان کی طرف نظریں لگا لیتے ہیں۔
رویت ہلال کمیٹیاں بننے کے باوجود آج بھی یہ روایت کئی خاندانوں نے جاری رکھی ہوئی ہے۔
موجودہ دور میں تکنیکی سہاروں نے رمضان کا چاند دیکھنا آسان بنا دیا ہے جب کہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی غیرموجودگی میں مقامی کمیونٹیز ماہ مقدس کا چاند دیکھنے کے لیے کھلی آنکھوں اور علانیہ گواہی کے طریقوں پر انحصار کرتی تھیں۔
سعودی ماہر فلکیات محمد بن ردا الثقفی نے سعودی پریس ایجنسی کو بتایا ہے کہ جدید تقاضوں کے مطابق اب ہر سال مملکت بھر میں فلکیاتی رصدگاہیں 29 شعبان کو ہلال کا چاند دیکھنے کے لیے تیار ہوتی ہیں۔
جدید دور میں رمضان المبارک کا چاند دیکھنا صرف کھلی آنکھ تک ہی محدود نہیں بلکہ اسے دوربین اور کیمروں جیسی جدید ٹیکنالوجی کی مدد حاصل ہے۔
زمانہ قدیم میں رمضان کے آغاز کے اعلان کے جو طریقے استعمال کیے جاتے تھے، ان میں آس پاس کے دیہات یا پہاڑوں کی چوٹیوں پر توپ کا گولا داغنا یا الاؤ سے آگاہی دینے کا طریقہ رائج تھا۔
سعودی شہری عبدالجابر بن جابر احمد الشیخ نے جن کی عمر تقریباً 100 سال ہے بتایا کہ ہم غروب آفتاب سے قبل گاؤں میں کسی اونچے مقام پر جا کر ماہ مبارک کا چاند نکلنے کا انتظار میں آسمان پر نظریں جما دیتے۔
بزرگ سعودی نے ماضی کی مناظر یاد کرتے ہوئے بتایا کہ غروب آفتاب سے قبل سورج کے بتدریج نزول اور بدلتے رنگ کے شاندار نظارے سے چاند نظر آنے تک کے احوال گھر واپس آ کر اپنی والدہ کو سناتے۔
انہوں نے بتایا کہ کھلی آنکھ سے رمضان کا چاند دیکھنے کا منظر انتہائی نایاب تھا۔ چاند دیکھ کر دوسروں کے ساتھ خوشی سے ذکر کرنا اور خاندان بھر کے افراد کو بتانا، یہ سب ماہ مقدس سے محبت اور عقیدت کے جذبے کا اظہار تھا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں