Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکی آل الشیخ نے سعودی عرب کو  باکسنگ کا ’دارالحکومت‘ بنا دیا‘

انتھونی جوشوا، ٹائسن فیوری، فرانسس نگانو کو مملکت لانے کا سہرا ان کے سر ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب متعدد کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں ​​کے حوالے سے شہ سرخیوں میں ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عالمی معیار کی باکسنگ کی نئی ایسوسی ایشن سے بھی لطف اندوز ہو رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ترکی بن عبدالمحسن آل الشیخ نے مملکت میں باکسنگ کے متعدد بین الاقوامی مقابلوں کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کرایا۔

باکسنگ کے میدان میں ترکی آل شیخ کے کام پر فخر ہے۔ فوٹو عرب نیوز

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے سپورٹس ایڈیٹر اولی گاب نے مملکت میں انٹرنیشنل باکسنگ کے لیے کی جانے والی کوششوں اور کامیابیوں پر اپنے مضمون میں  تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔
ریاض سیزن 2023 جیسے میگا فیسٹیول میں باکسنگ کے متعدد انٹرینشنل مقابلے چھ ماہ کے اس سیزن کا حصہ رہے ہیں۔
 اولی گاب نے لکھا ہے کہ مملکت میں باکسنگ کے بڑھتے ہوئے منظر کے آپ چاہے مداح ہوں یا نہ ہوں، یہ کھیل مشرق وسطیٰ میں ہمیشہ کے لیے داخل ہو گیا ہے۔

پروموشنل شوز نے باکسنگ کو مملکت میں معروف کھیل بنا دیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

 باکسنگ کے کھیل کو خطے میں اس انداز سے متعارف کرانے میں ترکی بن عبدالمحسن آل الشیخ کا کردار اہم رہا ہے، انہوں نے مملکت کو باکسنگ کی دنیا کا ’دارالحکومت‘ بنا دیا ہے۔
چیئرمین جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی نے مملکت میں ’بیٹل آف دی بیڈسٹ‘، ’ ڈے آف ریکوننگ‘ اور ’رنگ آف فائر‘ جیسی معروف فائٹس منعقد کرائی ہیں۔

باکسنگ کے عالمی منظرنامے کے ساتھ یہ کھیل مشرق وسطیٰ میں داخل ہوا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

پروموشنل شوز کے ذریعے باکسنگ کو مملکت میں معروف کھیل بنا دیا گیا ہے جس میں ہالی ووڈ کی پروڈکشنز،جیتنے والے باکسرز کے لیے زبردست بونس اور مملکت میں ہونے والے بڑے ایونٹس کی تقلید کی جا رہی ہے۔
اولی گاب کا کہنا ہے کہ سعودی عرب وہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا جس کی بہت سے دوسرے کوشش کر رہے تھے۔

ریاض میگا فیسٹیول میں انٹرینشنل باکسنگ مقابلے سیزن کا حصہ رہے۔ فوٹو عرب نیوز

انٹرنیشنل باکسرز انتھونی جوشوا، ٹائسن فیوری  اور فرانسس نگانو جیسے عالمی شہرت یافتہ سٹارز سے ذاتی رابطے اور کوششوں کے ذریعے سعودی عرب میں اکٹھا کرنے کا سہرا ترکی آل شیح کے سر ہے۔
باکسنگ کے میدان میں کئی ایسی مثالیں قائم ہوئی ہیں جس میں ترکی آل شیخ کے کام پر فخر کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: