Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں خود کو معذور ظاہر کرنے والے ملزم نے 30 گیس میٹر چوری کر لیے

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خود کو معذور ظاہر کرنے والے ایک شخص نے اپنے ہی محلے داروں کے 30 سے زائد گیس میٹر چوری کر لیے۔
پولیس نے متاثرین کی درخواست پر مقدمہ درج کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق اسلام آباد کے علاقے کھنہ پُل میں ملزم نے صرف ایک گھنٹے میں 30 سے زائد گیس میٹر چوری کیے اور فرار ہو گیا تھا۔
کھنہ پل کے رہائشی متاثرہ شہری ارباز ملک نے رابطہ کرنے پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’21 مارچ کی رات ایک بجے اچانک ہمارے گھر کی گیس بند ہو گئی۔ پہلے تو سب کو یہی گمان ہوا کہ شاید گیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’پھر صبح تین بجے جب سحری کے انتظامات کے لیے کچن میں گئے تو اُس وقت بھی گیس نہیں آ رہی تھی۔ سحری کے لیے وقت کی کمی کے باعث گیس آنے کا انتظار کرنے کی بجائے باہر سے کھانا منگوا کر روزہ رکھا۔‘
متاثرہ شہری نے مزید کہا ہے کہ ’سحری کے بعد جب گلی میں جا کر دیکھا تو باہر لوگوں کا ہجوم تھا۔ مُجھے یہ سب دیکھ کر حیرت ہوئی تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ اُن سب کے گھروں میں بھی گیس نہیں آ رہی تھی۔‘
ارباز ملک کے مطابق ’جب ہم نے اپنے گھروں کے گیس کنکشنز کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا گیس میٹرز ہی غائب ہیں لیکن اُس وقت مقامی شہریوں کو زیادہ حیرت ہوئی جب معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر گیس کے 30 میٹرز غائب ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کچھ متاثرین نے کہا کہ شاید سوئی گیس والوں نے کنکشن منقطع کیے ہوں۔ تاہم جب ہم سب نے اپنے اپنے گیس بل دیکھے تو پتہ چلا کہ بل تو ادا کیے جا چکے ہیں۔‘
’صبح محلے کے افراد مل کر تھانہ کھنہ گئے اور پولیس کو گیس میٹرز چوری کی درخواست جمع کروائی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا۔
اس علاقے کے ایک اور رہائشی عبدالمالک کے ساتھ یہی واقعہ پیش آیا جب وہ صبح سحری کے لیے اٹھے تو اُن کے گھر کی گیس نہیں آ رہی تھی۔
عبدالمالک کے لیے سحری کے وقت گیس کی بندش اس لیے حیران کن تھی کیونکہ اس سے قبل رمضان میں گیس لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی تھی۔
عبدالمالک نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہوں نے گیس آنے کا کچھ دیر تک انتظار کیا جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے گھر میں موجود ایل پی جی سلنڈر کا استعمال کیا اور سحری کے انتظامات کیے۔
وہ سحری کرنے کے بعد جب دوبارہ سونے لگے تو انہیں گلی میں شور سنائی دیا۔ باہر نکل کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اُن کے تمام پڑوسی گیس میٹرز کی چوری کا ذکر رہے ہیں۔‘
The sui gas meters can be seen in this picture. — APP File
پولیس کے مطابق ملزم نے چوری کیے گئے میٹرز اپنی رہائش گاہ پر ہی رکھے ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے پی پی)

عبدالمالک کا کہنا تھا کہ جب میں نے چیک کیا تو معلوم ہوا میرے گھر کا گیس میٹر بھی غائب ہے۔
یہ تو صرف 30 متاثرہ شہریوں میں سے دو کی رُوداد تھی۔ اسی طرح 28 دیگر شہریوں کے بھی گیس میٹرز اُسی رات چوری ہوئے۔
اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی پولیس نے بتایا کہ شہریوں کے میٹرز چوری کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزم کی شناخت کی گئی۔ ملزم اُسی محلے کا رہائشی تھا۔ جس نے ایک ساتھ لگے 30 میٹرز چوری کیے۔ 
ملزم کی رہائش گاہ سے میٹرز برآمد
گیس میٹرز چوری کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے بعد دوران تفتیش معلوم ہوا کہ ملزم نے چوری کیے گئے میٹرز اپنی رہائش گاہ پر ہی رکھے ہوئے ہیں۔
پولیس نے مقامی رہائشیوں کی مدد سے میٹرز برآمد کر لیے جو کہ واپس صارفین کو دے دیے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق جب سی سی ٹی کیمرے چیک کیے گئے تو ایک شخص کو میٹر اتارتے دیکھا گیا (فوٹو: سکرین گریب)

ایک متاثرہ شہری نے اردو نیوز کو تصدیق کی کہ تمام چوری شدہ میٹرز اب واپس لگ گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ’جب متاثرہ شہریوں کے گھروں کے باہر لگے سی سی ٹی کیمرے چیک کیے گئے تو ایک شخص کو میٹر اتارتے دیکھا گیا۔ شہریوں کی شناخت کے بعد معلوم ہوا کہ ملزم اُسی محلے کا رہائشی ہے۔‘
’ملزم خود کو معذور شخص ظاہر کر رہا تھا‘
 شہریوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ اُن کے میٹرز چوری کرنے والا شخص انہی کے پڑوس میں گزشتہ ایک برس سے رہائش پذیر تھا۔ وہ بظاہر معذور تھا جو لاٹھی کے سہارے چلتا تھا۔
پولیس کے مطابق ’ملزم کو کسی قسم کی شدید معذوری لاحق نہیں۔ یہ شخص چوری اور ڈکیتی کے دیگر مقدمات میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔ ملزم سے مختلف مقدمات کی تفتیش کی گئی ہے۔‘
پولیس کے مطابق ’گرفتار ملزم اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہے۔‘
میٹرز کی تنصیب کے بعد ذمہ داری صارفین کی ہوتی ہے: ایس این جی ایل
سوئی نادرن گیس پائپ لائن کمپنی(ایس این جی پی ایل) کے ترجمان شاہد اکرم نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’صارفین کے گیس میٹر چوری ہونے کی ذمہ داری سوئی کمپنی پر عائد نہیں ہوتی۔‘
انہوں نے کہا ’گیس میٹر چوری ہونے کے واقعات کی صارفین خود ہی پولیس میں رپورٹ درج کرواتے ہیں۔ صارفین اپنے گیس میٹرز کی حفاظت خود ہی کر سکتے ہیں۔‘

ایس این جی پی ایل کے مطابق صارفین کے گیس میٹر چوری ہونے کی ذمہ داری سوئی کمپنی پر عائد نہیں ہوتی (فائل فوٹو: سکرین گریب)

شاہد اکرم کے مطابق حالیہ عرصےمیں گیس میٹر چوری ہونے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے کو تو ملا ہے تاہم گیس میٹرچوری کے صحیح اعداد و شمار پولیس ہی بتا سکتی ہے۔
ایس این جی پی ایل کے ترجمان کا بتانا تھا کہ ’اگر کسی صارف کا گیس میٹر چوری ہو جائے تو وہ چوری شدہ میٹر کی درج ایف آئی آر دکھا کر نئے میٹر کے لیے درخواست جمع کروا سکتا ہے۔‘

شیئر: