ضلعی انتظامیہ تحریک انصاف کو جلسہ کرنے کی اجازت دے: اسلام آباد ہائی کورٹ
چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے جو شرائط عائد کرنی ہیں وہ کر سکتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کو جلسے کے انعقاد کی اجازت دے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کے بعد ہدایات جاری کیں۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے جو شرائط عائد کرنی ہیں وہ کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اکھٹے ہونے کا حق آئین میں دیا گیا ہے اور اس کو چھینا نہیں جا سکتا، تاہم یہ خیال رکھا جائے کہ کوئی بدنظمی، ہنگامہ یا تشدد نہ ہو۔‘
تحریک انصاف کے وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ اُن کی جماعت اب اپریل کے پہلے ہفتے میں اسلام آباد میں جلسے کا انعقاد چاہتی ہے۔ ’چھ اپریل کو جلسہ کرنا چاہتے ہیں۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ ’جلسے سب نے کیے ہیں، آپ قواعد و ضوابط اور شرائط طے کر لیں۔‘
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے بھی اجازت دی گئی تھی جس کی خلاف ورزی ہوئی۔
اس کے جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو شرائط نارمل ہیں وہ لگائیں، اس میں کوئی حرج نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کوئی غیرمعمولی شرائط عائد نہ کی جائیں اور جو سٹیڈرڈ ٹی او آرز ہیں ان کے مطابق اجازت دی جائے۔‘
سرکاری وکیل نے اس موقع پر کہا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے اجازت نہیں دی گئی، کل بھی دہشت گردی کا ایک افسوسناک واقعہ ہوا۔
جس پر چیف جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ’زندگی نہیں رکتی، چلتی رہتی ہے، ہم نے اسی طرح دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔‘
سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ہدایات لینے کے کچھ وقت دیا جائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کی رضامندی نہیں مانگ رہا، فیصلہ میں نے کرنا ہے۔‘