Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میٹا کے نگراں بورڈ کا عربی لفظ ’شہید‘ پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

میٹا کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی فیڈ بیک کا جائزہ لے کر 60 دنوں کے اندر جواب دے گا (فوٹو:اے ایف پی)
میٹا کے نگراں بورڈ نے ایک سال کے طویل جائزے کے بعد کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عربی لفظ ’شہید‘ کے عام استعمال پر پابندی ختم کرے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق نگراں بورڈ ایک سال کے طویل جائزے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ فیس بک کے مالک کے اس اقدام نے لاکھوں صارفین کی آواز کو غیرضروری طور پر دبا دیا۔
بورڈ نے کہا کہ فیس بک کو ’شہید‘ کے لفظ پر مشتمل پوسٹوں کو صرف اس صورت میں ہٹانا چاہیے جب وہ تشدد کی واضح علامات سے منسلک ہوں یا اگر وہ میٹا کے دیگر قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہوں۔
یہ حکم کمپنی کی جانب سے مشرق وسطیٰ سے متعلق مواد کو ہینڈل کرنے پر برسوں سے جاری تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔ 2021 میں میٹا نے کمیشن کیا تھا کہ اس کے نقطہ نظر سے فلسطینیوں اور اس کی خدمات کے دیگر عربی بولنے والے صارفین پر’انسانی حقوق کا منفی اثر‘ پڑا ہے۔
خود میٹا کی طرف سے شروع کیے گئے 2021 کے ایک مطالعے سے پتا چلا ہے کہ کمپنی کے نقطہ نظر سے ’فلسطینی صارفین کے آزادی اظہار، اجتماع کی آزادی، سیاسی شرکت اور عدم امتیاز کے حقوق پر‘ انسانی حقوق کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو اپنے تجربات، معلومات اور نقطہ نظر شئیر کرنے پر کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
 مزید کہا گیا ہے کہ عربی مواد کے حوالے سے میٹا کی پالیسیاں اور اقدامات بہت سخت تھیں، پلیٹ فارم پر عربی مواد کو محدود یا ہٹا دیا گیا۔
بورڈ نے کہا کہ چونکہ ’شہید‘ کا لفظ عام طور پر ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں مسلمان اور غیر مسلم دونوں استعمال کرتے ہیں اس لیے اس کے استعمال پر سے پابندی ہٹانے سے عالمی سطح پر پوسٹ کیے جانے والے مواد کو ہٹانے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
اوور سائیٹ بورڈ کی شریک چیئر ہیلی تھورننگ شمٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ’میٹا اس مفروضے کے تحت کام کر رہا ہے کہ سنسر شپ حفاظت کو بہتر بنا سکتی ہے لیکن شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ سنسرشپ پوری آبادی کو غیر اہم کر سکتی ہے جبکہ حفاظت کے معیار کو بالکل بھی بہتر نہیں کرتی۔‘
2020 میں میٹا نے لفظ ’شہید‘ کے حوالے سے پالیسی کا جائزہ لیا تھا، تاہم کمپنی اس فیصلے پر نہیں پہنچ سکی کہ آگے کیسے بڑھایا جائے، اس لیے اس نے گزشتہ سال بورڈ سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔
سات اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے میٹا کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، بہت سے صارفین میٹا کے پلیٹ فارمز بالخصوص فیس بک اور انسٹاگرام پر فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے مواد کو ہٹائے جانے یا پروفائلز کو معطل کیے جانے کی شکایت کررہے تھے۔
میٹا کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی بورڈ کی طرف سے فراہم کردہ فیڈ بیک کا جائزہ لے کر 60 دنوں کے اندر جواب دے گا۔

شیئر: