Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپوزیشن جماعتوں کا ملک میں فی الفور منصفانہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے 8 فروری کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے  بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی ورکرز کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کر دیا۔
منگل کو مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس کی رہائش گاہ پر پانچ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں چئیرمین پی ٹی آئی گوہر خان، قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، پی کے میپ کے سربراہ محمود اچکزئی، بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل، ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس، اسد قیصر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب شریک ہوئے۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اتحاد کی تشکیل کے متعلق امور پر مشاورت ہوئی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں اپوزیشن اجماعتوں نے 13 نکات پر اتفاق کر لیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا آئین کی بحالی صاف شفاف انتخابات کے بعد جمہوریت کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ ’اپوزیشن جماعتوں کا عدلیہ کی آزادی اور سویلین اداروں کی بالادستی  پر بھی اتفاق ہوا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین سے انحراف کروڑوں جماعتوں کی نمائندہ پارلیمنٹ کی توقیری ہے۔ ’نظام جمہوریت اور سیاست فوجی مداخلت کیوجہ سے مفلوج ہوچکا ہے۔ غیر آئینی بالادست سیاسی کردار کی وجہ سے عوام اور ریاست میں فاصلے پیدا ہوچکے ہیں۔ سیاسی قیادت نے آئین و جمہوریت کی بحالی کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ملک کے مستقبل کو خطرات ہونگے۔‘
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی ورکرز کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں فی الفور نئے صاف شفاف منصفانہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں جن میں اسٹبلشمنٹ کا کوئی کردار نہ ہو۔

13 اپریل ضلع پشین میں اپوزیشن کا جلسہ ہوگا

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے عید کے بعد پشین میں جلسہ عام کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پشتونخوامیپ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’13 اپریل بروز سنیچر تاج لالا سپورٹس کمپلیکس ضلع پشین میں جلسہ عام ہوگا۔‘
’جلسہ عام سے پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان، بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل خطاب کریں گے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جماعت اسلامی، مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل کے قائدین اور مرکزی وصوبائی رہنما بھی جلسے کے شرکا سے مخاطب ہوں گے۔‘

شیئر: