’غزہ میں مکمل جنگ بندی کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا‘
غزہ کے شہریوں کی مشکلات کا حل فراہم کرنے کی فوری ضرورت ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’اس وقت جنگ بندی اور غزہ پٹی کے شہریوں کی مشکلات کا حل فراہم کرنے کی فوری ضرورت ہے‘۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں کے سیشن ’مشرق وسطی دباؤ میں‘ تھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’ہم تمام قیدیوں کی رہائی کی تائید کرتے ہیں تاہم وہاں فوری اور مستقل جنگ بندی بھی انتہائی ضروری ہے‘۔
سعودی وزیرخارجہ نے فلسطینی عوام کے حقوق اور حق خود ارادیت کے حوالے سے ان کی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا ’ اس کے حصول سے یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ عرصے سے جاری جدوجہد کا خاتمہ ہوگا اور امن وسلامتی کے ذریعے تعاون و ترقی کے بہت سے مواقع میسر آئیں گے‘۔
اخبار 24 کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا ’سعودی عرب اور امریکہ دوطرفہ معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا مرحلہ قریب پہنچ چکا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا ’ فلسطینی ریاست کے قیام تک پہنچنے کےلیے ایک راستہ درکار ہے۔ مکمل جنگ بندی کے بعد دوسرے مرحلہ کا آغاز ہوگا‘۔
غزہ میں تعمیر نو کے حوالے سے انہوں نے کہا ’ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی تعمیر نو میں 30 برس کا عرصہ درکار ہوگا۔صرف ملبے کی صفائی کے لیے 15 برس لگ جائیں گے ، یہ تو وہ رپورٹ ہے جو سامنے دکھائی دے رہی ہے‘۔
’اس بارے میں کیا کہیں گے جو اس تباہی و بربادی کے نتیجے میں لوگوں کو نفسیاتی صدمے اور دکھ پہنچے ہیں جس کے اثرات نہ صرف غزہ پٹی کے لوگوں بلکہ مغربی کنارے پر بھی مرتب ہوئے ہیں‘۔
سیشن میں اردنی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ ایمن الصفدی ، مصری وزیر خارجہ سامی شکری کے علاوہ انٹرنشینل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹراٹیجک اسٹڈیز کے پروفیسر لین کوک اور تھامس فریڈ مین بھی شریک تھے۔