اسرائیل کی حمایت، ایران نے امریکہ اور برطانیہ پر پابندیاں عائد کر دیں
ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی اور برطانوی شخصیات اور اداروں پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران نے حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر متعدد امریکی اور برطانوی شخصیات سمیت اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ایران کی وزارت خارجہ نے پابندیوں کا اعلان کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق سات امریکی شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن میں سپیشل آپریشنز کمانڈ کے کمانڈر جنرل برائین پی فینٹن اور نیوی کے پانچویں بیڑے کے سابق کمانڈر وائس ایڈمرل بریڈ کوپر شامل ہیں۔
جن برطانوی عہدیداروں اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں سیکریٹری آف سٹیٹ برائے دفاع گرانٹ شاپس، برطانوی فوج کی سٹریٹیجک کمانڈ کے کمانڈر جیمز ہاکن ہل اور بحیرہ احمر میں برطانوی رائل نیوی شامل ہے۔
امریکی کمپنیوں لاک ہیڈ مارٹن اور شیورون کے علاوہ برطانوی کمپنیاں البیٹ سسٹمز، پارکر میگیٹ اور رافیل پر بھی ایران نے پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ’ پابندیوں میں ایرانی مالیاتی اور بینکنگ نظام میں اکاؤنٹس اور لین دین کو بلاک کرنے کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دائرہ کار میں اثاثوں کو بلاک کرنا شامل ہیں، جبکہ ایران کے ویزے اور ایرانی حدود میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔‘
امریکی اور برطانوی اداروں اور عہدیداروں پر ان پابندیوں کے کیا اثرات ہوں گے یا ان کے اثاثے اور ایران کے ساتھ تعلقات کس طرح سے متاثر ہو سکتے ہیں، اس حوالے سے فی الحال واضح نہیں ہے۔
حماس کو ایران کی حمایت حاصل ہے تاہم تہران 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں براہ راست مداخلت کی تردید کرتا آیا ہے۔