Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان ’بڑا سٹریٹیجک شراکت دار‘، پاک سعودی دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس

’ہماری تاریخ میں وژن 2030 کے تحت مملکت میں جامع تبدیلیاں آ رہی ہیں‘
اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا کہ پاکستان ایک بڑا سٹریٹجک شراکت دار ہے۔
نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا کہ سعودی حکومت اور سعودی کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع کے حوالے سے ترجیح دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم پاکستانی معیشت کی صلاحیت، ٹیلنٹ اور قدرتی وسائل پر یقین رکھتے ہیں۔‘
سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ ’آج ہم آپ سب کو جوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ سعودی کمپنیوں کی کامیابیوں کی کہانیاں شریک کرنے کے لیے موجود ہیں۔‘
ان کے مطابق سعودی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پر اپنی موجودگی کو جاری رکھنا چاہیں گی اور ’ہم پاکستان کو اپنے ایک اہم بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب 20 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کا گھر ہے۔ بہت سے پاکستانیوں نے نمایاں طور پر وژن 2030 میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہماری تاریخ میں وژن 2030 کے تحت مملکت میں جامع تبدیلیاں آ رہی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے، پاکستان میں پرجوش استقبال پر شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس اسلام آباد میں ہو رہی ہے۔ (فوٹو: حکومت پاکستان)

اس سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں اور پرائیویٹ سیکٹر کو آگے بڑھنا چاہیے۔
ان کے مطابق بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔‘
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔ باہمی تعلقات کو مزید سودمند اور مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہنرمند اور ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ (فوٹو: حکومت پاکستان)

وفاقی وزیر پیٹرولیم کے مطابق پاکستان میں معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور سعودی عرب تیل کے وسیع ذخائر رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کواپنا بڑا بھائی سمجھتا ہے۔
مصدق ملک کے مطابق گوادر مستقبل میں پوری دنیا کے لیے تجارتی راہداری کا بڑامرکز بننے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مذہبی سیاحت کا فروغ چاہتا ہے۔ پاکستان میں خوبصورت سیاحتی مقامات ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ایک ایسا فورم موجود ہے جس کی وجہ سے سرخ فیتے کی رکاوٹیں اب ختم ہو گئی ہیں،اور سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولتیں اور آسانیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔
وزارت تجارت کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

 50 ارکان پر مشتمل سعودی تجارتی وفد اتوار کو پاکستان پہنچا تھا۔ (فوٹو: حکومت پاکستان)

سعودی عرب کا تجارتی وفد تین روزہ دورے پر پاکستان آیا ہے۔ 
وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے انتظامات کے لیے 16 رکنی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔ سٹیئرنگ کمیٹی میں مختلف وزارتوں کی نمائندگی موجود ہے۔
سنیچر کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا تھا کہ سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری اپنے ساتھ 30 سے 35 کمپنیوں کے سربراہوں کو پاکستان لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے۔
’حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مجھے سعودی عرب کے ساتھ معاملات پر فوکل پرسن تعینات کیا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے معاملات کسی صورت رک نہ سکیں۔‘
عرب نیوز کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ ہفتوں کے دوران کئی دورے ہوئے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپریل کے شروع میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے دو روزہ دورہ مملکت میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کی تھی جہاں انہوں نے کئی ملاقاتیں کیں۔

شیئر: