ہر سال حج سیزن کی آمد کے ساتھ سعودی عرب کے علاقے القریات کے شہری احمد بن ابراہیم محمد حبرم اس سفر حج کو یاد کرتے ہیں جو 76 سال قبل گاڑیوں کے ذریعے کیا گیا۔ اس سے قبل اونٹ اور مویشی سفر میں استعمال ہوتے تھے۔
القریات سعودی عرب کے انتہائی شمال مغرب میں واقع ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی شہری احمد بن ابراہیم محمد حبرم کے آبائی گھر میں وہ ٹرک موجود ہے جو مسلسل نو برس سفر حج کے لیے استعمال ہوا۔
مزید پڑھیں
-
درب زبیدہ، عراق سے مکہ تک تاریخی حج شاہراہNode ID: 500451
-
قدیم حج شاہرا ہوں پر کنویں، مینار اور تالابNode ID: 501881
-
ہجرت مدینہ کے عنوان سے متحرک نمائشNode ID: 659496
-
مدینہ منورہ کے علاقے قبا میں قدیم ترین کنواں ’بئراریس‘Node ID: 848471
سعودی شہری نے بتایا دومنزلہ ٹرک کا نچلا حصہ خواتین اور بچوں کے لیے مختص تھا جبکہ اوپری حصہ مردوں اور نوجوانوں کے لیے تھا۔
بعدازاں اس ٹرک میں سفر حج کو محفوظ بنانے کے لیے تبدیلیاں کی جاتی رہیں اور معاون گاڑیوں کو قافلے کا حصہ بنایا۔ القریات سے مکہ تک کا راستہ 1500 کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ القریات سے قافلہ العیساویہ، مغیری، القلیبہ، جبل الاقرع، الحجر، العلا، آبارعلی مدینہ منورہ سے جدہ اور اس کے بعد مکہ مکرمہ پہنچتا تھا۔

محمد حبرم کا کہنا تھا کہ ٹرک کے ذریعے مکمل سفر حج 45 دن کا تھا۔ اس سفر کی قیمت 30 ریال تھی اگر جگہ دستیاب ہو تو یہ سفر ان لوگوں کے لیے مفت تھا جو قیمت ادا نہیں کرسکتے تھے۔
1940 میں تیار کیا گیا یہ ’ڈوج‘ ٹرک جس میں پٹرول استعمال ہوتا تھا اور اس کی نمبر پلیٹ رجسٹریشن حدود شمالیہ کے پورٹ کی جانب سے جاری کردہ تھی۔
