سعودی وزارت انسانی وسائل کی جانب سے ’سماجی ذمہ داری ایوارڈز‘ کا اجرا
سعودی وزارت انسانی وسائل کی جانب سے ’سماجی ذمہ داری ایوارڈز‘ کا اجرا
بدھ 29 مئی 2024 18:47
نجی شعبے کی خدمات تسلیم کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ فائل فوٹو عرب نیوز
سعودی وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی نے اس ماہ اپنے پہلے ’کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ایوارڈز 2024‘ کے اجرا کا اعلان کیا ہے جو مملکت میں پائیدار ترقی اور کمیونٹی کی شمولیت کے نئے دور کی علامت ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کارپوریٹ سوشل رسپونسبیلٹی( سی ایس آر)ایوارڈ سعودی وژن 2030 کے سماجی ذمہ داری کے مقاصد کے مطابق نجی شعبے کی خدمات تسلیم کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
یہ ایوراڈ بین الاقوامی معیار نافذ کرنے، مسابقت کی حوصلہ افزائی اور مثالی کارپوریٹ طرز عمل قائم کرنے کے لیے مقامی اقدامات کو فروغ دیتا ہے۔
سعودی عرب کے سپورٹس کلب جو روایتی طور پر کھیلوں، تفریح اور ثقافت پر توجہ رکھتے ہیں، اب کمیونٹی کے تعمیری پروگراموں میں شمولیت کی توسیع کر رہے ہیں۔
کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ایوارڈ ان کوششوں پر توجہ مرکوز کرے گا جو کھیلوں کے علاوہ دیگر سماجی و مقامی ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔
مملکت کی معروف فٹبال کلبوں الہلال، النصر، اتحاد اور الاھلی سمیت دیگر ٹیمیں بھی اس ایوراڈ کے لیے آگے بڑھ رہی ہیں اور نوجوانوں کی ترقی اور صحت کے فروغ میں نمایاں پیش رفت کر رہی ہیں۔
یہ پروگرام سعودی وژن 2030 کے مطابق معاشی اور سماجی تبدیلی پرزور دینے سے مطابقت رکھتا ہے جس میں غریب بچوں کے لیے ابتدائی فٹبال پروگراموں سے لے کر پسماندہ پس منظر رکھنے والے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے وظائف شامل ہیں۔
یورپ اور ایشیا میں کئی ایسی مثالیں ظاہر کرتی ہیں کہ سپورٹس کلب وسیع تر مفاد کی خاطر کس طرح پائیدار ترقی کے پروگراموں کی وکالت کرتے ہیں۔
انگلینڈ کی فاریسٹ گرین روورز فٹبال کلب اقوام متحدہ سے تصدیق شدہ دنیا کی پہلی کاربن نیوٹرل فٹ بال ٹیم ہے۔
اس کلب کے ماحول دوست طریقوں ’نامیاتی میدان اور شمسی توانائی سے چلنے والی سہولیات‘ نے دیگر کو بھی گرین پالیسی اپنانے کے لیے راغب کیا ہے۔
جرمنی میں ایف سی بائرن میونخ فٹبال کلب اس کی مثال ہے کہ کلب اپنے کاموں میں پائیداری کو کس طرح شامل کر سکتے ہیں۔
سعودی وزارت کو امید ہے کہ ایوارڈ کے اجراء سے ایسا کلچر تیار کیا جائے گا جس میں سماجی اثرات مالی کامیابی کے مترادف ہوں، جس کے نتیجے میں مملکت میں سماجی طور پر زیادہ ذمہ دار اقتصادی منظرنامہ سامنے آئے گا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں