عرفات سے مزدلفہ جانے والی شاہراہ پرربڑ کی سڑکیں بنائی گئی ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
وزیرنقل و لاجسٹک خدمات انجیئنرصالح الجاسر نے مشاعرمقدسہ میں پیدل چلنے والوں کی سہولت کے لیے ربڑ کے مکسچر سے تیار کی گئی مجموعی طور پر 15 ہزار مربع میٹر مسافت کی سڑک کا افتتاح کردیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مشاعر مقدسہ کے مذکورہ راستوں کو ’ نرم شاہراہیں‘ کا نام دیا گیا ہے۔
شاہراہ پر پیدل سفر کرنے والوں کو چلنے میں قدرے آسانی ہوتی ہے اور انہیں زیادہ تھکان کا احساس نہیں ہوتا۔
ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ میدان عرفات میں پیدل چلنے کے لیے بنائی گئی شاہراہ نمبر6 پر’ربڑ‘ کے برادے سے بنائے گئے مکسچرکی کوڈنگ کی گئی ہے جس سے راستہ قدرے نرم ہو جاتا ہے جو انسانی جسم کو اوپرکی جانب اچھالتا ہے اس طرح پیدل چلنے میں زیادہ توانائی خرچ نہیں ہوتی اور تھکان کا احساس عام راستوں کے مقابلے میں قدرے کم ہوتا ہے۔
ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ذمہ دار کا کہنا تھا کہ ’ربڑشاہراہ‘ کی تعمیر کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جس کے لیے پرانے ٹائروں کو کرش کرنے کے بعد ان سے مخصوص اسفالٹ مکسچر تیار کیا جاتا ہے۔
ربڑ کی سڑک پرچلنے والوں کو زیادہ تھکان نہیں ہوتی (فوٹو، ایس پی اے)
تیار کیے جانے والے مخصوص مکسچر کو ان راستوں پرپھیلایا جاتا ہے جہاں یہ سڑک بنانی مقصود ہو۔ قدیم اور استعمال شدہ ٹائروں کے ذریعے بنائی گئی سڑک کا فائدہ نہ صرف پیدل چلنے والوں کو ہوتا ہے بلکہ اس سے پرانے ٹائروں کی بھی کھپت ہو جاتی ہے جنہیں تلف کرنے کےلیے جلایا جاتا تھا جس سے اٹھنے والے دھوئیں سے ماحول بھی آلودہ ہوجاتا تھا۔
’ربڑ‘ کی سڑک کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ شاہراہ پرچلنے والوں کو عام شاہراہ یا فٹھ پاتھ پرچلنے کے مقابلے میں کافی سہولت ہوتی ہے خاص کر معمر افراد کےلیے یہ شاہراہیں کافی مفید ثابت ہوتی ہیں۔
مشاعر مقدسہ میں جہاں حجاج کرام کو کافی مسافت پیدل طے کرنا ہوتی ہے وہاں ربڑ سے بنائے گئے راستے بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔ نرم اور لچکدار شاہراہ پرقدم اٹھاتے اور رکھتے وقت زیادہ دباو نہیں ڈالنا پڑتا جس سے انہیں پیروں کے درد کی شکایت نہیں ہوتی۔