Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان کے اسرار خان بھاری مارجن سے جیت کر آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب

اسرار خان نے اپنی انتخابی مہم میں یونین کے اندر ’ادارہ جاتی نسل پرستی‘ کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز کی (فوٹو: چیرویل)
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اسرار خان اپنی حریف کو بڑے مارجن سے ہرانے کے بعد آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
چیرویل ویب سائٹ کے مطابق سنیچر کو اسرار خان ہیلری ٹرم 2025 کے لیے 617 ووٹ لے کر آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوئے ہیں، جبکہ ان کی امیدوار حریف ازی ہاروکس ٹیلر کو 393 ووٹ ملے۔
یونین کے پچھلے دو انتخابات کے مقابلے میں مارجن نمایاں طور پر زیادہ ہے حالانکہ عام طور پر اس الیکشن میں دو امیدواروں کی صرف چند ووٹوں کے فرق سے جیت یا ہار ہوتی ہے۔
اسرار خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بلوچستان میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر ایک دور افتادہ گاؤں سے تعلق ہوتے ہوئے یہ جیت میرے تصور سے بھی باہر ہے۔ میں آکسفورڈ یونین کے اراکین اور اپنی ٹیم کا مجھے بطور صدر منتخب کرنے اور مجھ اعتماد کرنے کے لیے بے حد شکرگزار ہوں۔‘
اپنی جیت کے بعد اسرار خان نے چیرویل کو بتایا کہ ’یہ انتخاب انتہائی اہم تھا، خاص طور پر ایسے مشکل وقت میں۔ آگے کافی کام ہے اور میں یونین کو مزید جامع راہ پر لے جانے اور اس کی مطابقت کو بحال کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ آپ کے تعاون کے لیے آپ کا شکریہ، ہم مل کر ایک معنی خیز فرق پیدا کریں گے۔‘
اسرار خان نے اپنی انتخابی مہم میں یونین کے اندر ’ادارہ جاتی نسل پرستی‘ کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جبکہ ان کی حریف نے اپنی مہم میں ’کمیٹیوں اور ہمارے ٹرم کارڈز میں خواتین کی نمائندگی‘ پر زور دیا۔
اس کے بعد یونین کی تین کمیٹیوں قائمہ کمیٹی، سیکریٹری کمیٹی اور مشاورتی کمیٹی نے آکسفورڈ یونین کو ’ادارتی طور پر نسل پرست‘ قرار دیا۔
اسرار خان آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہونے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔ پاکستان سے یونین کی پہلی صدارت بے نظیر بھٹو نے حاصل کی تھی۔ ان کے بعد آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کے زخمی احمد نواز صدر بنے۔ اور تیسرے اسرار خان ہیں جنہیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
اسرار خان کاکڑ قانون میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

شیئر: