مکہ مکرمہ میں 90 برس قبل کلاک ٹاور کی تعمیر
’رجب میں 15 میٹر بلند ٹاور کی تعمیر کا کام شروع ہوا اور شعبان کے آخر تک کلاک ٹاور کا کام مکمل ہوگیا‘۔ ( فوٹو: سبق)
90 برس قبل بانی مملکت شاہ عبد العزیز آل سعود نے مکہ مکرمہ میں مشہور کلاک ٹاور تعمیر کرنے کا فرمان جاری کیا تھا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق تاریخی مکہ کلاک ٹاور حکومت کے دفتر کی عمارت کی چھت پر تعمیر کیا گیا تھا۔
شاہ عبد العزیز عجائب گھر کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’1933 میں شاہ عبد العزیز نے محسوس کیا کہ مسجد الحرام کے زائرین کو وقت معلوم کرنے کے لیے کسی بڑے کلاک ٹاور کی ضرورت ہے‘۔
’اس وقت شاہ عبد العزیز نے مکہ کلاک ٹاور تعمیر کرنے کا حکم جاری کیا اور مکہ مکرمہ کے میئر عباس قطان کو اس کام پر مامور کیا تھا‘۔
’اسی سال رجب کے مہینے میں سرکاری دفتر کی چھت پر 15 میٹر بلند ٹاور کی تعمیر کا کام شروع ہوا اور شعبان کے آخر تک کلاک ٹاور کا کام مکمل ہوگیا‘۔
’کلاک دو طرف سے دیکھا جاسکتا تھا، اس کا رنگ سفید تھا جبکہ سیاہ سوئی تھی جو دور سے دیکھی جاسکتی تھی‘۔
’رات کے وقت گھڑی روشن کی جاتی تھی اور اس دور میں یہ بہت بڑی گھڑی تھی جسے لوگ دیکھنے اور اپنی گھڑیوں کا وقت درست کرنے آیا کرتے تھے‘۔
انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’یہ تاریخی کلاک ٹاور اب حرمین شریفین عجائب گھر میں موجود ہے جو سعودی ریاست کے دور میں حرمین شریفین کی نگرانی اور دیکھ بھال کی گواہی دے رہا ہے‘۔