Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا جے شاہ آئی سی سی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہونے جا رہے ہیں؟

جے شاہ آئی سی سی کے سب سے کم عمر چئرمین ہوں گے (فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رواں ماہ کے آخر میں 19 جولائی سے 22 جولائی تک کولمبو میں سالانہ اجلاس کا انعقاد کرنے جا رہی ہے تاہم آئی سی سی کے چئرمین کے انتخاب کا معاملہ اس کے ایجنڈے پر نہیں ہے۔
آئی سی سی کے نئے چیئرمین کے انتخاب کا وقت نومبر میں ہے تاہم کرکٹ کے متعلق رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ ’کرک بز‘ کی ایک خبر کے مطابق بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ (بی سی سی آئی) کے موجودہ سیکٹری جے شاہ کے بلا مقابلہ آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہونے کے امکانات ہیں۔
ابھی چیئرمین کے انتخابات کے انعقاد میں تین ماہ کا عرصہ باقی ہے اور اگر جے شاہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ کرتے ہیں تو انہیں اس کے لیے بی سی آئی کا موجودہ عہدہ چھوڑنا پڑے گا۔
دوسری طرف جے شاہ نے اب تک اس معاملے پر خاموشی برقرار رکھی ہوئی ہے کہ آیا وہ چیئرمین شپ کے عہدے کے لیے انتخابات میں حصہ لیں گے یا نہیں۔
آئی سی سی کے موجودہ چیئرمین گرک بارکلے کم وبیش پچھلے چار برس سے اس عہدے پر براجمان ہیں۔
’کرک بز‘ کی خبر کے مطابق نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے گرک بارکلے بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کی سپورٹ کے باعث ہی آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔
گرک بارکلے ابھی دوسرا دور پورا کرنے کے اہل ہیں اور ان کی آئی سی سی کے بطور چیئرمین دوسری مرتبہ منتخب ہونے کی خواہش بھی ہو سکتی ہے تاہم جے شاہ نے اگر انتخابات میں حصہ لینے کا فصیلہ کیا تو وہ بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوں گے۔
اس سے قبل دو فروری کو ’کرک بز‘ کی جانب سے پہلی مرتبہ رپورٹ کیا گیا تھا کہ آئی سی سی نے چیئرمین کی مدت میں ترمیم کر کے اسے دو برس سے بڑھا کر تین برس کر دیا ہے۔

گرک بارکلے ابھی دوسرا دور پورا کرنے کے اہل ہیں اور ان کی آئی سی سی کے بطور چیئرمین دوسری مرتبہ منتخب ہونے کی خواہش بھی ہو سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ترمیم سے قبل آئی سی سی کے چیئرمین کی مدت دو سال تھی اور وہ تین مرتبہ چیئرمین منتخب ہو سکتا تھا جبکہ ترمیم کے بعد چیئرمین کی مدت تین سال ہے جبکہ وہ دو ادوار کے لیے چیئرمین منتخب ہو سکتا ہے۔
اگر جے شاہ آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہو جاتے ہیں تو اس دور کے اختتام کے بعد ان کے پاس بی سی آئی کے آئین کے مطابق 2028 میں بورڈ کا صدر بننے کا موقع محفوظ ہو گا۔
جبکہ دوسری طرف انٹرنیشنل میڈیا میں ہونے والی قیاس آرائیوں کے مطابق جے شاہ کا آئی سی سی میں ایک جاندار کردار رہا ہے۔ اگر وہ آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہو جاتے ہیں تو آئی سی سی ہیڈ کواٹرز کو دبئی سے ممبئی، انڈیا منتقل کریں گے۔
کرک بز کے مطابق جے شاہ ایسے کسی اقدام کو اپنے ایجنڈے میں شامل نہیں رکھتے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خاص طور پر امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے حالیہ ٹی20 ورلڈ کپ کی افراتفری کے بعد آئی سی سی کے میں تبدیلیاں لانے میں دلچسپی ضرور رکھتے ہیں۔
اسی ماہ 19 سے 22 جولائی تک منعقد ہونے والے آئی آئی سی کے سالانہ اجلاس میں آئندہ انتخابات کے وقت کا بھی باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔
گجرات میں پیدا ہونے والے جے شاہ نے پہلی مرتبہ 2009 میں کرکٹ کے انتظامی شعبے میں قدم رکھا اور وہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن ( جی  سی اے) کے جوائنٹ سیکرٹری رہے۔

جے شاہ نے پہلی مرتبہ 2009 میں کرکٹ کے انتظامی شعبے میں قدم رکھا اور وہ جی  سی اے کے جوائنٹ سیکریٹری رہے (فوٹو: اے ایف پی)

سنہ 2015 میں جے شاہ نے بی سی سی آئی میں شمولیت اختیار کی اور چار سال بعد سنہ 2019 میں وہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری کے طور پر منتخب ہوئے۔
حال ہی میں سنیل گواسکر نے جے شاہ کو انڈیا میں کرکٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے پر سراہا تھا انہوں نے انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بہت سے لوگ جے شاہ سے تعاون کے بجائے ان کے والد کی سیاسی وابستگی یا عہدے کو سامنے رکھتے ہوئے ان پر تنقید کرتے ہیں۔‘
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا تھا کہ ’جے شاہ نے جو کچھ حاصل کیا ہے، جیسے ویمنز(خواتین) پریمیئر لیگ لانا، ویمنز ٹیم کے لیے مردوں کی طرح مساوی تنخواہ کو یقینی بنانا، آئی پی ایل کے کھلاڑیوں کی فیسوں میں اضافہ اور نمایاں طور پر مراعات میں اضافہ کرنا۔ یہ  سب قابل تعریف ہے۔ بدقسمتی سے کچھ لوگ سیاسی ایجنڈے کی وجہ سے اسے کریڈٹ دینے سے انکار کرتے ہیں۔‘
جے شاہ کی عمر 35 برس ہے اور اگر وہ آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہوجاتے ہیں تو وہ آئی سی سی کی قیادت کرنے والے سب سے کم عمر چیئرمین ہوں گے۔

شیئر: