Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ: پُرعزم سعودی آرٹسٹ نے جسمانی معذوری کو پچھاڑ دیا

راکان کردی آرٹ تخلیقات کےعلاوہ گرافک ڈیزائنر اور موٹیویشنل سپیکر بھی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی آرٹسٹ راکان کردی سے ملیں جو  ریڑھ کی ہڈی کے پٹھوں کی حرکات میں کمی کے ساتھ پیدا ہوئے مگر اپنے فن کو عروج تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق راکان  کا پینٹ اور برش کے ساتھ  سفر چھوٹی عمر میں شروع ہوا جب انہوں نے جدہ میں معذور افراد کے لیے ایک خصوصی سکول چلڈرن ود ڈس ایبلٹی ایسوسی ایشن میں شمولیت اختیار کی۔
ان دنوں راکان کردی ساحلی شہر کے مقبول ترین آرٹسٹس میں سے ایک ہیں، جو اپنے آرٹ کو کمرشل کرنے کے ساتھ ساتھ اور بہت سے انعامات جیت چکے ہیں۔
آرٹ کے شاہکار تخلیق کرنے کے علاوہ کردی جو گرافک ڈیزائنر اور موٹیویشنل سپیکر بھی ہیں انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں کچھ باتیں عرب نیوز کے ساتھ شیئر کی ہیں۔
راکان نے بتایا کہ آٹھ سال کی عمر میں وہ اپنی ایک ٹیچر کے ان الفاظ سے حوصلہ افزائی لیتے تھے جو وہ کہتی تھیں کہ آپ میں ایک فنکار کو دیکھتی ہوں۔
آپ کو اپنی صلاحیتیں نکھارنا ہیں اور یہ خاص فن سیکھ کر اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے مشق کرتے رہنا چاہیے۔

نہیں چاہتا کہ لوگ میری جسمانی حالت کو دیکھتے ہوئے پینٹنگز پسند کریں۔ فوٹو انسٹاگرام

سکول میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں انہوں  نے کہا ’میرے والدین نے عام بچوں کے ساتھ جڑے رہنے کے لیے مجھے باقاعدہ سکول میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا۔
بدقسمتی سے یہ میرے لیے ٹھیک نہیں ہوا کیونکہ سکول کے بچے مجھے تنگ کرتے اور مذاق اڑاتے جس کے باعث میں تعلیم کو آگے نہیں بڑھا سکا۔
سعودی باہمت آرٹسٹ نے بتایا کہ زندگی کے سفر کی کامیابی میں میری سب سے بڑی طاقت اور حوصلہ افزائی کا ذریعہ میرے والدین ہیں۔

میری سب سے بڑی طاقت والدین کی حوصلہ افزائی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

والدین نے کسی موقع پر یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ مجھ میں کسی چیز کی کمی ہے یا میں معذور ہوں۔
راکان نے پانچویں جماعت مکمل کرنے کے بعد سکول چھوڑ کر خود کو مصوری کے لیے وقف کر دیا اور اپنی ساری محبت اس فن کو دیدی تو انہیں احساس ہوا کہ اس میں میری حقیقی خوشی اور صلاحیتیں موجود ہیں۔
اپنے سٹوڈیو میں کام کرتے ہوئے  راکان کردی خطے میں آرٹ کی دنیا میں اپنے فن کے  حوالے سے ایک بڑا اور معروف نام پیدا کرنے کے راستے پر گامزن ہیں۔

 باہمت سعودی آرٹسٹ نے بہت سے رہنماؤں کے پورٹریٹ بنائے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

اعصابی جینیاتی عارضے کے ساتھ 32 سالہ آرٹس کے لیے یہ کام آسان نہیں تاہم انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ہمیشہ آگے بڑھایا ہے، اب ان کا آرٹ ورک مقامی نمائشوں میں پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ کبھی نہیں چاہوں گا کہ لوگ میری جسمانی حالت کو دیکھتے ہوئے میری پینٹنگز کو پسند کریں میں آرٹسٹ ہوں اور اپنے آپ کو اس شعبہ میں بہت آگے دیکھتا ہوں۔
زندگی میں پیش آنے والے کئی چیلنجز کے باوجود راکان کردی ہمیشہ مسکراہٹیں بکھیرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ’ میں نے یہ کبھی نہیں سوچا کہ معذوری میرے خوابوں کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
سعودی آرٹسٹ نے مختلف مقامی نمائشوں میں حصہ لیا ہے، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے پورٹریٹ کی فروخت شروع کی ہے اور ان کی زندگی کی سب سے اہم بات کہ انہوں نے شادی کر لی ہے اور شادی شدہ زندگی سے خوش ہیں۔

راکان بچپن سے اپنی  ٹیچر کے الفاظ سے حوصلہ افزائی لیتے تھے۔ فوٹو انسٹاگرام

پرعزم اور باہمت سعودی آرٹسٹ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، شاہ فیصل بن عبدالعزیز، شیخ زاید النہیان، مشہور سعودی گلوکار محمد عبدو اور طلال مداح کی  پورٹریٹ تیار کر کے توجہ حاصل کی ہے۔
راکان کردی کی تیار کردہ پینٹگز  اہمیت اور سائز کے لحاظ سے اندرون اور بیرون ملک 10 ہزار سے لے کر ڈھائی لاکھ ریال تک پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔
 

شیئر: