مملکت میں 63 فیصد سے زائد شہری اپنے مکان کے مالک ہیں
2016 کے مقابلے میں 16.7 فیصد زیادہ ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب میں ہاؤسنگ کے حوالے سے کیے جانے والے سروے میں کہا گیا ہے کہ سال 2023 کے آخر تک 63.7 فیصد سعودی شہری گھر کے مالک بن چکے تھے۔
اخبار 24 کے مطابق ہاؤسنگ پروگرام کی 2023 کی سالانہ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ مملکت کے وژن 2030 پروگراموں میں سے ایک ’ہم آپ کو گھر کا مالک بننے کے لیے بااختیار بناتے ہیں‘ ہے۔
گزشتہ سال 96 ہزار سے زائد خاندان ہاؤسنگ سپورٹ اسکم سے مستفیض ہوئے ۔ ہاؤسنگ پروگرام کے تحت 20 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو رہائش کے اخراجات کم کرنے میں تعاون دیتے ہوئے انہیں ملکیت حاصل کرنے کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
پروگرام کی سالانہ رپورٹ میں رہائشی حکمت عملی کو بھی اجاگر کیا گیا اور ملکیت کی رفتار میں تیزی نیز اس شعبے میں مسلسل بہتری کے طور پر پیش کیا گیا۔
رپورٹ میں بہت سی دوسری کامیابیوں کو بھی شامل کیا ہے جو اپنے گھر کا مالک بننے کے خواہشمند شہریوں کے لیے دستیاب اختیارات کو وسعت دیتے ہیں جس میں متنوع اور مناسب ہاؤسنگ سکیمیں فراہم کیں ساتھ ہی مختلف طبقات کے لیے مناسب شرائط پر سستی ریئل سٹیٹ فنانسنگ تک رسائی کی سہولت دینا ہے۔
رپورٹ میں متعدد اقدامات پر عمل درآمد اور تعمیرات میں پیشرفت کا ذکر کیا گیا ہے۔ ہاؤسنگ پروگرام سعودی خاندانوں کو رہائش، فنانسنگ کے متعدد آپشنز، انتظار کی فہرست کو کم کرنے اور مملکت مختلف علاقوں میں لوگوں کے مختلف طبقات کو مناسب رہائش فراہم کرکے انہیں آسانی سے مناسب رہائش کا مالک بنانے کے قابل بنانا چاہتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں