ایئرکنڈیشن میں استعمال ہونے والی ’فریون‘ کی جگہ ماحول دوست گیس کا منصوبہ
ایئرکنڈیشنز میں استعمال ہونے والی فریون ماحول میں گھٹن پیدا کرتی ہے۔ (فوٹو: اخبار 24 )
قومی مرکز برائے تحفظ ماحولیات کے ماہر انجینیئر رشاد الحریری نے کہا ہے کہ ایئرکنڈیشنگ سسٹم میں استعمال ہونے والی ’فریون‘ گیس ماحول کے لیے نقصان دہ ہے۔ مملکت کا منصوبہ ہے کہ کولنگ سسٹم کے لیے متبادل گیس متعارف کرائی جائے۔
اخبار 24 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انجینیئررشاد الحریری نے مزید کہا کہ ایئرکنڈیشنز میں استعمال ہونے والی مروجہ کولنگ گیس کی وجہ سے فضا میں گھٹن بڑھ جاتی ہے جس سے اوزون کی تہہ متاثر ہوتی ہے جس سے زمین براہ راست مضر لہریں پہنچتی ہیں جو نقصان کا باعث بنتی ہیں۔
الحریری نے مزید کہا کہ مملکت نے 90 کی دہائی سے اس جانب توجہ دینی شروع کی تھی اور مرحلہ وار ایئرکنڈیشننگ کے لیے استعمال ہونے والی گیس ’ایچ سی ایف سی 22‘ کو تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ مذکورہ گیس کوں ’ایچ ایف سی 134‘ سے تبدیل کیا جانے لگا تاکہ ماحول کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویانا میں اوزون کی تہہ کے تحفظ کے لیے ہونے والے کنونشن میں تمام ممالک اس پرمتفق ہوئے تھے کہ اوزون کا تحفظ ضروری ہے۔
سال 1987 میں اوزون کی لہر میں ہونے والے نقصان کا انکشاف ہوا تھا جس میں زمین کی تحفظ کے لیے اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا تھا۔ کنونشن میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ زمین کے تحفظ کے لیے درکار ضروری اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اوزون کی طے کی حفاظت کی جا سکے۔
واضح رہے ایئرکنڈیشنگ سسٹم میں استعمال ہونے والی فریون گیس ’کلوروفلورو کاربن‘ کا تجارتی نام ہے جسے ’سی ایف سی‘ کہا جاتا ہے جو کیمیکل مرکبات کے اجزا سے تیار ہوتی ہے جس میں کلور ، کاربن اور فلور کے ذرات ہوتے ہیں۔
’فریون ‘ گیس کو اگر ہوا میں چھوڑا جائے تو یہ اوزون کی تہہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جبکہ یہ گیس گھروں میں استعمال ہونے والے ایئرکنڈیشنز سے خارج ہوتی ہے تو اس سے ماحول کی گھٹن میں اضافہ ہوجاتا ہے۔