Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت: پرائیویٹ ملازمین پر کاروبار کرنے کی پابندی

’غیر ملکی کاروبار کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو اپنی قانونی حیثیت درست کرلیں‘ ( فوٹو: سبق)
کویتی وزارت تجارت نے نیا قانون جاری کیا ہے جس کے تحت پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین پر کاروبار کرنے یا کسی کاروبار میں شریک بننے پر پابندی عائد کی ہے۔
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’نئے قوانین کے مطابق صرف وہ غیر ملکی کویت میں کاروبار کرسکتے ہیں یا کسی کاروبار میں شریک ہوسکتے ہیں جن کے پاس انویسٹر کا اقامہ ہوگا‘۔
وزارت تجارت نے لیبر قوانین کے تحت دفعہ 19 میں بھی ترمیم کی ہے جس کا تعلق غیر ملکی سرمایہ داروں سے ہے۔
کویتی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’اعداد وشمار سے معلوم ہوا ہے کہ کویت میں مقیم 10 ہزار غیر ملکی جو پرائیوٹ سیکٹر سے تعلق رکھتے ہیں وہ 45 ہزار تجارتی لائسنس کے مالک ہیں یا کسی نہ کسی حد تک شریک ہیں‘۔
وزارت نے کہاہے کہ ’نئے قانون کے بعد کسی بھی غیر ملکی کو کاروبار یا سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہوگی سوائے ان افراد کے جن کے پاس انویسٹر کا اقامہ ہوگا‘۔
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’نیا قانون منظور ہونے کے بعد وہ تمام تجارتی لائسنس منسوخ قرار دیئے جائیں گے جن میں دفعہ 19 کے تحت نہ آنے والا کوئی غیر ملکی شریک یا مالک ہوگا‘۔
وزارت تجارت کے ماتحت مقامی مارکیٹ کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے کہا ہے کہ ’نافذ العمل تجارتی لائسنسوں کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے 45 ہزار تجارتی لائسنس ہیں جن میں شریک یا مالک غیر ملکی ہے اور وہ خود پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرتا ہے‘۔
وزارت نے کاروبار کرنے والے اور دفعہ 19 کے تحت نہ آنے والے غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ کاروبار کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو اپنی قانونی حیثیت درست کرلیں یا کاروبار ختم کردیں۔

شیئر: