چمڑے کی دستکاری، سعودی کاریگر جو ثقافتی ورثے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں
چمڑے کا ہر ٹکڑا آرٹ اور صنعت کی ایک منفرد کہانی بیان کرتا ہے(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے نجران ریجن میں چمڑے کی دستکاری کا قدیم فن مقامی ورثے کی پہچان ہے اور اب اسے بحال کیا جا رہا ہے۔
چمڑے کا ہر ٹکڑا آرٹ اور صنعت کی ایک منفرد کہانی بیان کرتا ہے جو سعودی کاریگروں کی نسلوں سے گزری ہے۔
ایس پی اے کے مطابق یہ روایتی صنعت سعودی وژن 2030 کے تحت نئی زندگی تلاش کر رہی ہے جو مینوفیکچرنگ تیکنیک اور مصنوعات کی تنوع کی ترقی میں معاون ہے۔
چمڑے کی مصنوعات میں جوتے، بیگ، لوازمات، کپڑے اور فرنیچر شامل ہیں۔ مقامی طور پر تیار کردہ یہ اشیا جو اپنی پائیداری، معیار اور سعودی جمالیات کے لیے مشہور ہیں خطے اور اس سے باہر دونوں جگہ مقبول ہیں۔
ایک چمڑے کے کاریگر سالم بن احمد نے ایس پی اے کو اونٹوں، بھیڑوں اور بکریوں کی کھال کو لچکدار چمڑے میں تبدیل کرنے کے پراسس کے بارے میں آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا ’اس عمل میں صفائی، بالوں کو ہٹانا، ٹیننگ، خشک کرنا اور آخر میں کاٹنا شامل ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’چمڑے کی کئی روایتی مصنوعات آج بھی استعمال ہوتی ہیں۔‘
جدید مصنوعات جیسے فیشن ایبل بیگ اور لوازمات اب چمڑے سے بنی اشیا کا حصہ ہیں جو عصری ڈیزائن کے ساتھ روایت کو ملا رہے ہیں۔
وزارت ثقافت تربیتی پروگراموں اور دیگر اقدامات کے ذریعے کاریگروں کی مدد کرتی ہے۔ چمڑے کی تیاری اور دیگر روایتی دستکاری کے لیے ضروری مہارتیں سکھاتی ہے جس میں سماجی ترقیاتی بنک کے تعاون سے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔