Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ایم پاکس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا: محکمہ صحت

رواں برس کے اوائل سے اب تک افریقہ میں منکی پاکس کے 18 ہزار 737 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب کی پبلک ہیلتھ اتھارٹی نے کہا ہے کہ مملکت ایم پاکس (منکی پاکس) کا ابھی تک کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی محکمہ صحت نے کہا ہے کہ مملکت صحتِ عامہ کو درپیش تمام طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
اس سلسلے میں وائرس کی نگرانی اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔
ان اقدامات کا مقصد مملکت کے شہریوں اور یہاں مقیم افراد کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ صحت نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایم پاکس سے متعلق افواہوں اور غیرمستند رپورٹس کے بجائے سرکاری ذرائع کی معلومات پر اعتماد کریں۔
اس کے علاوہ شہریوں کو ان ممالک کے سفر سے گریز کی بھی ہدایت کی گئی ہے جہاں منکی پاکس وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بعض افریقی ممالک میں منکی پاکس کی متعدی اور مہلک قسم کلیڈ ون بی کے پھیلاؤ سے متعلق اعلان کیا تھا اور اسے عالمی توجہ کا متقاضی گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی کا معاملہ قرار دیا تھا۔
رواں برس کے اوائل سے اب تک افریقہ میں منکی پاکس کے 18 ہزار 737 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک کانگو ہے جہاں کلیڈ ون بی کا پہلا کیس ستمبر 2023 میں سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد کانگو میں 222 کنفرم جبکہ 783 مشتبہ کیسز ریکارڈ ہوئے اور ایک ہفتے کے دوران 24 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
افریقہ سے باہر منکی پاکس کے پہلے مشتبہ کیسز رواں ہفتے پاکستان اور سویڈن میں سامنے آئے۔

شیئر: