سوڈانی حکومت امریکی اور مصری حکام سے بات چیت کےلیے وفد قاہرہ بھیجے گی
جنگ کے باعث سوڈان کی نصف آبادی کو فوڈ سکیورٹی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔( فائل فوٹو: اے ایف پی)
سوڈان کی حکومت نے پیر کو امریکی اور مصری حکام کے ساتھ بات چیت کےلیے ایک وفد قاہرہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس میں امن مذاکرات میں شرکت کے سوال کو کھلا رکھا جائے گا جس کا مقصد 16 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ملک کے کنٹرول کے لیے پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورس( آر ایس ایف) کے خلاف لڑنے والی فوج کے زیر کنٹرول حکومت کا کہنا ہے’ وہ سوئٹزرلینڈ امن مذاکرات میں اس وقت تک شرکت نہیں کرے گی جب تک جدہ میں طے پانے والے سابقہ معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا‘۔
یاد رہے امریکی سربراہی میں ہونے والے امن مذاکرت میں سوڈان کی ریپڈ سپورٹ فورس شرکت کررہی ہے۔ مذاکرات کا مقصد اپریل 2023 میں شروع ہونے والی تباہ کن جنگ کو ختم کرنا اور انسانی بحران سے نمٹنا ہے جس سےسوڈان کی نصف آبادی کو فوڈ سکیورٹی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سوڈان کی حکمران خودمختار کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ’ قاہرہ جانے کا فیصلہ امریکی خصوصی ایلچی اور مصری حکومت سے رابطے کے بعد کیا گیا جو مذاکرت میں مبصر ہیں‘۔
اس سے قبل سعودی عرب نے سوڈان میں خود مختار کونسل کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں چاڈ کے ساتھ سرحدی کراسنگ ’اردی‘ کو تین ماہ کے لیے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ دارفور کے علاقے میں امداد کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔
سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا’ انسانی ضروریات کو پورا کرنے، امداد کی فراہمی میں سہولت اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کا تحفظ یقینی بنانے کے اس مثبت قدم کے اثرات کو نوٹ کرتی ہے‘۔