اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ، بولی جمع کرانے کی حتمی تاریخ مقرر
اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ، بولی جمع کرانے کی حتمی تاریخ مقرر
ہفتہ 31 اگست 2024 9:47
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
وزارت ہوا بازی کے مطابق ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ سے آمدن میں اضافہ ہو گا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں حکومت نے ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بولی جمع کروانے کے لیے 15 ستمبر کی حتمی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
اس حوالے سے وزارت ہوا بازی کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد،لاہور اور کراچی ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے مراحل کو آگے بڑھاتے ہوئے تینوں ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے سب سے موزوں کمپنی کے انتخاب کے لیے پیپرا قواعد کے مطابق کھلی بولی کا عمل اپنایا گیا ہے جبکہ بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 سمتبر مقرر کی گئی ہے۔
یاد رہے اس سے قبل حکومت کی جانب سے رواں سال جون تک ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا عمل مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
دوسری جانب آؤٹ سورسنگ سے قبل اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی گزشتہ تین سال کے دوران مجموعی آمدنی 35.46 ارب روپے رہی ہے۔
اسلام آباد ایئر پورٹ سمیت ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں کو مزید منافع بخش بنانے کے لیے اُنہیں آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد ایئر پورٹ کی سالانہ بنیادوں پر کُل آمدنی کتنی رہی؟
پاکستان کی وفاقی حکومت ایک طرف اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے کوششیں کر رہی ہے تو دوسری جانب اس وقت اسلام آباد کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ سالانہ بنیادوں پر اپنی آمدنی میں اضافہ کر رہا ہے۔
اُردو نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق مالی سال 2020 سے 2023 تک اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی کل آمدنی 35.46 ارب روپے رہی ہے۔ مذکورہ تین سال کے دوران ایئر پورٹ کی آمدنی میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔
سال 2020- 21 میں اسلام آباد ایئر پورٹ نے 6.688 ارب روپے کما کر وفاقی حکومت/سول ایویشن کو دیے، اس کے بعد اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی سالانہ آمدن میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
2021-20 کے مقابلے میں اگلے سال 5.63 ارب روپے کا اضافہ
سال 2021-22 کے دوران اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.63 ارب روپے کی زیادہ آمدنی حاصل کی۔ وزارت ہوا بازی کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ سال اسلام آباد کے ہوائی اڈے کی مجموعی آمدنی 12.32 ارب روپے رہی۔
2022-23 کے دوران اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی آمدنی میں 4.14 ارب کا اضافہ
وزارت ہوا بازی کی دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ سال 2021-22 کے مقابلے میں سال 2022-23 میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ نے اپنی آمدنی کو مزید بہتر بناتے ہوئے اس میں 4.14 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ مجموعی طور پر اس سال اسلام انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی آمدن 16.46 ارب روپے رہی ہے۔
ایئرپورٹس کو مزید منافع بخش بنانے کے لیے آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے: وزارت ہوا بازی
اسلام آباد سمیت ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی وجوہات کے حوالے سے وزارت ہوا بازی کا کہنا ہے کہ تینوں ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی بڑی وجوہات مسافروں، عوام اور سٹیک ہولڈرز کے لیے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ان ہوائی اڈوں کی مکمل استعداد کار کو بروئے کار لانے کے لیے آمدنی کے سلسلے کو بہتر بنانے کی ضروریات ہیں۔
وزارت ہوا بازی کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت اسلام آباد کے ہوائی اڈے کی آؤٹ سورسنگ کے لیے اخبار میں اشتہار دیا گیا ہے اور اس منصوبے کے تحت مسافروں کے ٹرمینل کی عمارت، اس کی کار پارکنگ، سامان، ایپرن اور چند دیگر سہولیات کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔
اس کے علاؤہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی باقی سہولیات جیسا کہ ایئر سائیڈ انفراسٹرکچر،رن ویز،ٹیکسی ویز، نیویگیشن سروسز، نگرانی کی سہولیات جس میں ریڈار، ایئر ٹریفک کنٹرول سروسز، ریسکیو اینڈ فائر فائٹنگ سروسز وغیرہ شامل ہیں وہ سول ایوی ایشن کے پاس ہی رہیں گی۔
اسلام آباد ایئر پورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے سرکاری دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ آؤٹ سورسنگ کا عمل کامیاب ہونے کے بعد اس کے دائرہ عمل میں آنے والی سہولیات کا انتظام چلانے، ان کی دیکھ بھال کرنے اور ان کا انتظام کرنے کی ذمہ داری آؤٹ سورسنگ کمپنی کی ہو گی۔
اثاثے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ملکیت ہی رہیں گے۔
آؤٹ سورسنگ کے عمل کے دوران پیپرا رولز پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے: وزارت ہوا بازی
تینوں ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے دوران نجی شراکتی اتھارٹی ایکٹ،2017 پر عمل درآمد کے حوالے سے وزارت ہوا بازی کا کہنا ہے کہ تینوں ایئرپورٹس کے آؤٹ سورسنگ کے عمل کے دوران پیپرا رولز پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ پیپرا رولز کے تحت ہی پہلے اقدام کے طور پر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کا انتخاب سرکاری نجی شراکت اتھارٹی ایکٹ کی تصریحات اور ضوابط کے تحت ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورسنگ کے ٹرانزیکشن ایڈوائزر کے طور پر کیا گیا ہے۔
مزید برآں ان دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے لیے آئی ایف سی کو بطور ٹرانزیکشن ایڈوائزر منتخب کیا گیا ہے جو کہ عالمی بنک گروپ کا ایک رکن ہے۔
آئی ایف سی نے ٹرانزیکشن سٹرکچر منصوبے کا دائرہ کار تیار کیا ہے اور آر ایف پی بشمول ڈرافٹ رعایت معاہدہ اور بولی کی دستاویزات تیار کی ہیں جن کی متعلقہ مجاز فورمز سے منظوری لی گئی ہے۔