سعودی عرب: صنعتی کارکنوں کی فیسوں میں رعایت کے انڈسٹری پر مثبت اثرات
فیس میں رعایت 2025 کے آخر تک جاری رہے گی ( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی فیڈریشن آف سعودی چیمبر کے اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ’ حکومت کی جانب سے صنعتی سیکٹر کو ملنے والی رعایت سے سال 2019 کے مقابلے میں رواں برس صنعتی شعبے میں 55.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے‘۔
اخبار 24 کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ ’حکومت نے صنعت کے فروغ کے لیے کارکنوں کی فیسوں میں دی گئی رعایت کے مثبت اثرات رونما ہوئے ہیں‘۔
صنعتی کارکنوں کے ورک پرمٹ فیس پر رعایت سال 2019 سے دی گئی تھی جو 2025 کے آخر تک جاری رہے گی۔
فیسوں میں ملنے والی رعایت کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہو ئے ہیں جس صنعت کو فروغ ملا اور اس شعبے میں سرمایہ کاری 992 ارب سے بڑھ کر 1.5 ٹریلین ریال تک پہنچ گئی۔
دوسری جانب سال 2019 میں مملکت میں فیکٹریوں کی تعداد 7.6 ہزار تھی جو کہ سال 2024 میں بڑھ کر 11 ہزار 800 تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’سال 2019 میں صنعتی سیکٹرمیں پیداواری حاصل 392 ارب ریال سے بڑھ کر سال 2023 میں 592 ارب ریال تک پہنچ گیا‘۔
صنعتی سیکٹر کے کارکنوں کی فیسوں کی مد میں ملنے والے رعایت کی وجہ سے مملکت میں غیرملکی سرمایہ کار فیکٹریوں کی تعداد میں بھی خاطرخواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جن کی تعداد 622 سے بڑھ کر 1 ہزار 67 تک پہنچ گئی جبکہ اس مد میں سرمایہ کاری میں بھی 116.2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ریورٹ میں صنعتی سیکٹر میں کارکنوں کی تعداد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ’ سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 1.2 ملین کارکن رجسٹر تھے جن میں سے 3 لاکھ 58 ہزار سعودی شہری ہیں جو صنعتی سیکٹر میں ملازم ہیں‘۔