سعودی گیمز کی مشعل 30 روزہ سفر کے بعد ریاض پہنچ گئی
سعودی گیمز کی مشعل 30 روزہ سفر کے بعد ریاض پہنچ گئی
جمعرات 3 اکتوبر 2024 23:39
گولڈ میڈل جیتنے والوں کو 10 لاکھ ریال انعام دیا جائے گا۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی گیمز 2024 کی مشعل سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں 30 دن کے سفر کے بعد دارالحکومت ریاض واپس پہنچ گئی ۔ اس نے 3500 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مشعل نہ صرف کھیلوں کی علامت ہے بلکہ سعودی کی عظیم اقدار کی بھی نمائندگی کرتی ہے ,
اس کے ذریعے امن و دوستی کا پیغام پہنچتا ہے جو مملکت کے ہر فرد کو اس غیر معمولی سالانہ کھیلوں کے ایونٹ میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کا پیغام دیتی ہے۔
2022 میں دانشمندانہ سعودی قیادت کی فراخدلانہ حمایت کے ساتھ شروع کی گئی مشعل کا مقصد وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
سعودی گیمز کی مشعل نے مملکت کے مختلف علاقوں کا سفر کیا اور کم از کم 17 شہروں میں اس کا جشن منایا گیا جبکہ اہم ثقافتی، تاریخی اور سیاحتی مقامات تک بھی یہ مشعل پہنچی۔
مشعل کے ساتھ چیمپیئنز اور بااثر افراد بھی موجود تھے جنہوں نے ملک میں کسی نہ کسی حوالے سے اہم کردار ادا کیا ہے مثلا سعودی عرب فٹ بال فیڈریشن (ایس اے ایف ایف) کے پہلے صدر احمد عید نے سب سے پہلے الدرعیہ کے گورنر شہزادہ فھد بن سعد بن عبداللہ کے ساتھ مشعل اٹھائی تھی۔
مشعل ریلے میں حصہ لینے والی دیگر قابل ذکر شخصیات میں جو جیستو گولڈ میڈلسٹ محمد آل مخلص، پیرالمپکس ویٹ لفٹنگ چیمپیئن اور تبلیسی ورلڈ کپ میں دو چاندی کے تمغے جیتنے والے طلال البلوی، ایتھلیٹکس چیمپیئن اور ایشین ماسٹرز 400 میٹر 2023 کے گولڈ میڈلسٹ یوسف مسرحی اور 2000 میں ایشیا کے بہترین کھلاڑی نواف التمیاط جنہوں نے ریاض پہنچنے کے بعد آخری دن مشعل سونپی۔ مشعل نے کم از کم 47 ثقافتی اور تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا۔
اس سال کھیلوں میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس مجموعی طور پر 200 ملین ریال انعامات کے لیے مقابلہ کریں گے۔ گولڈ میڈل جیتنے والوں کو 10 لاکھ ریال، سلور میڈل جیتنے والوں کو 3 لاکھ اور کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والوں کو ایک لاکھ ریال انعام دیا جائے گا۔ یوتھ کیٹگری میں گولڈ میڈل جیتنے والوں کو ایک لاکھ ریال، سلور میڈل جیتنے والوں کو 50 ہزار اور کانسی کا تمغہ جیتنے والوں کو 25 ہزار ریال دیے جائیں گے۔
سعودی کھیلوں نے گزشتہ ایڈیشن میں تقریبا 750 ملین ریال کمائے تھے جبکہ مجموعی انعامی رقم 260 ملین ریال سے تجاوز کر گئی تھی۔اس تقریب کے نتیجے میں 478 ملازمتیں بھی پیدا ہوئیں۔ جن میں کل افرادی قوت 4950 سے تجاوز کر گئی۔
اسی طرح گزشتہ ایڈیشن میں 147 کلبوں اور 25 پیرالمپک کلبوں کے 9,000 سے زائد کھلاڑیوں، تکنیکی ماہرین اور منتظمین کے علاوہ مملکت کے مختلف حصوں سے 22 کھیلوں کی اکیڈمیوں نے شرکت کی۔ ان مقابلوں میں 52 گیمز اور 226 سے زائد انفرادی اور ٹیم ایونٹس شامل تھے جن میں سے 6 گیمز پیرالمپکس اور 12 گیمز نوجوانوں کے زمرے کے لیے مختص تھے۔ مقابلوں کی میزبانی تقریبا 31 کھیلوں کی سہولیات میں کی گئی تھی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں