Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشتگردی تمام مذاہب اور نسلوں کے لیے ایک خطرہ: سعودی نائب وزیر خارجہ

انسداد دہشتگردی سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس میں شرکت کی۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی نائب وزیر برائے امورخارجہ انجینئر ولید الخریجی نے سپین میں دہشتگردی کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس کا عنوان ’تعلیم امن وسلامتی کا ذریعہ اور دہشتگردی کے متاثرین کو بااختیار بنانا‘ رکھا گیا تھا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر خارجہ نے عالمی سطح پر دہشتگردی کے خاتمے کےلیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب ان کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‘۔
انہوں نے سپین کی جانب سے کانفرنس کی میزبانی کرنے پر بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے وقت حاضر کی اہم ضرورت قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا ’یہ حقیقت ہے کہ ہرکوئی اس آفت سے متاثر ہے، دہشتگردی تمام مذاہب اور نسلوں کے لیے ایک خطرہ ہے۔ یہ سب کے لیے لازمی ہے کہ اسے جڑوں سے اکھاڑ پھینکا جائے‘۔
انہوں نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے حوالے مملکت کے موقف کا اعادہ کیا اور اس بات پر زوردیا کہ ’دہشتگردی کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے‘۔
’مملکت دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اپنی تمام کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ دہشتگردی سے متاثرین کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کی کوششوں میں تعاون جاری رہےگا‘۔

سپین میں ہونے والی کانفرنس کا عنوان’تعلیم، امن وسلامتی کا ذریعہ اور دہشتگردی کے متاثرین کو بااختیار بنانا‘ تھا۔(فوٹو: ایس پی اے)

سعودی نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا ’مملکت کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے تمام تروسائل اور ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی ہے۔ اعتدال پسندانہ سوچ کو پروان چڑھانے کےلیے عالمی مرکز برائے انسداد انتہا پسندانہ افکار قائم کیا گیا ہے‘۔
انہوں نے دہشتگردی سے متاثرین کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کو سراہا جس کا مقصد انہیں تعلیم کے میدان میں ہرممکن سہولتیں فراہم کرنا ہے تاکہ دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔

شیئر: