Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر تنازعات: مکتب العمل کی اصلاحی کمیٹی کی مدت میں توسیع

کسی بھی تنازعے کو پہلے اصلاحی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جاتا ہے(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی کابینہ نے منگل کو اپنے ہفتہ وار اجلاس میں لیبرکورٹ سے متعلق قانون کی شق نمبر ون پر عمل درآمد کی مدت میں مزید ایک برس کی توسیع کی منظوری دی ہے۔
اس شق کی رو سے آجر واجیر کے مابین کسی بھی تنازعے کو براہ راست لیبرکورٹ میں لے جانے سے قبل اسے مکتب العمل کی اصلاحی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جاتا ہے جس کا مقصد تنازعہ کا مناسب حل تلاش کیا جاسکے۔
لیبر آفس کی متعلقہ کمیٹی میں معاملہ کسی مناسب یا فریقین کے مطابق حل نہ ہونے کی صورت میں اسے لیبرکورٹ ارسال کیاجاتا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق سعودی عرب کی لیبرکورٹس میں سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں 35 ہزار 200 کیسز درج ہوئے جو سال 2023 کے ان ہی دنوں کے مقابلے میں 22.5 فیصد کم تھے۔
سب سے زیادہ کیسز ریاض ریجن میں سامنے آئے جن کا تناسب دیگر ریجنز کے مقابلے میں 32.6 فیصد یعنی 11435 تھا جبکہ دوسرے نمبرپر مکہ ریجن کی لیبرکورٹس آئیں جہاں درج ہونے والے کیسز کی تعداد 8477 رہی۔
مشرقی ریجن میں درج ہونے والے کیسز 5165 رہے ، عسیر ریجن میں آنے والے کیسز کی تعداد 2058 رہی جبکہ مدینہ منورہ ریجن میں 2050 اور قصیم ریجن میں کیسز کی تعداد 1651 رہی۔
سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں لیبر کورٹس میں آنے والے کیسز کی نوعیت تنخواہیں اور واجبات کی ادائیگی سے متعلق تھی جن کا تناسب 69 فیصد تھا جبکہ دیگر کیسز میں تجربے کی سند کے علاوہ آجر کی جانب سے کارکن کے خلاف کی جانے والی تادیبی کارروائی کرنا تھا۔

شیئر: