Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ٹیسٹ میچز کی پچز، ’فاسٹ بولرز کے لیے کسی قبرستان سے کم نہیں‘

سنہ 2022 میں پاکستان نے ایسی پچز تیار کیں جو صرف بیٹرز کے لیے موزں ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تین میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کی انگلینڈ سے بدترین شکست کے بعد جہاں کھلاڑی تنقید کا نشانہ بنے وہیں ماہرین نے پاکستان کی پچز پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔
کرکٹ سے متعلق رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق حالیہ ٹیسٹ میچز کے بعد یہ حقیقت ایک بار پھر سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں کچھ پچز فلیٹ (بیٹنگ کے لیے سازگار پچز) بنائی گئی ہیں۔
پاکستان کے خلاف پہلے ملتان ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں انگلینڈ نے 823 رنز بنا کر ریکارڈ قائم کردیا اور میچ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 1379 رنز بنائے جو کہ اس پچ کے فلیٹ ہونے کا واضح ثبوت ہے۔
دسمبر 2019 میں پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے بعد ایک اندازے کے مطابق ہر بولر نے اوسطا 40 رنز دینے کے بعد ایک وکٹ حاصل کی۔
یہ اوسط دنیا بھر میں سب سے خراب ہے۔ اس کے بعد سری لنکا کا نمبر آیا ہے جہاں یہ ایوریج 34.25 کے لگ بھگ ہے۔
سنہ 2022 میں آسٹریلیا کے ساتھ پاکستان کی سیریز کے بعد سے یہاں کی پچز فاسٹ بولرز کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوئیں۔
کرک انفو کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پاکستان ایسی پچز تیار کرنا چاہتا تھا جو آسٹریلوی بولرز کے لیے کم مددگار ثابت ہوں۔
تاہم یہ سلسلہ آگے بڑھتا چلا گیا اور اب یہ پچز بولرز کے لیے ایک طرح سے قبرستان ثابت ہو رہی ہیں۔
سنہ 2022 سے لے کر اب تک پاکستان نے مجموعی طور پر 42 ٹیسٹ اننگز میں سے 14 مرتبہ 400 رنز کا ٹوٹل بنایا۔
یہ اس عرصے کے دوران کسی بھی ملک کی جانب سے بنائے گئے سب سے زیادہ رنز ہیں۔
اس کے بعد دوسرے نمبر پر انگلینڈ ہے جس نے یہ ہدف 76 اننگز میں حاصل کیا ہے۔
اسی طرح سے کچھ ٹیموں نے پاکستان میں 500 سے زائد رنز بھی سکور کیے ہیں جو کہ کسی بھی ملک میں بنائے جانے والے سب سے زیادہ رنز ہیں۔
حالیہ ٹیسٹ میں رنز کی بھرمار کے بعد ملتان پاکستان کا تیسرا وینیو بن گیا ہے جہاں بولرز کی ایوریج 40 رنز سے زیادہ ہے۔
ملتان کے علاوہ راولپنڈی اور کراچی کے میدان بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
مارچ 2022 سے دنیا بھر میں 28 وینیوز ایسے ہیں جہاں دو یا اس سے زیادہ ٹیسٹ میچز ہو چکے ہیں اور پاکستان کے تین مقامات کے علاوہ، ٹرینٹ برج ہی وہ واحد مقام ہے جہاں بولرز کا اوسط 40 رنز سے زیادہ ہے۔

شیئر: