Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی ’جعلی عدالت‘ جہاں اصل کیسز کے فیصلے بھی ہوئے اور ضمانتیں بھی

جعلی عدالت میں ذیادہ تر زمینی تنازعات کے مقدمات چلتے تھے(فوٹو: اے این آئی)
انڈین ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں جعلی عدالت لگانے کے الزام پر ایک شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق احمد آباد کے ایک شہری کو مبینہ طور پر ٹریبونل قائم کرنے، خود کو سرکاری ثالث کے طور پر ظاہر کرنے اور مقدمات کو نمٹانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص کی شناخت موریس سیموئل کے طور پر ظاہر کی گئی ہے۔
چھان بین سے یہ معلوم ہوا ہے کہ زیرِ حراست شخص نے سنہ 2019 میں زمینی تنازع کے متعلق حکم نامہ جاری کیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ خود ساختہ عدالت پانچ برسوں سے کام کر رہی تھی۔
جعلی عدالت کا بھانڈہ اُس وقت پُھوٹا جب زمینی تنازع کا مقدمہ احمد آباد کی سول عدالت میں دوبارہ زیرِ سماعت آیا۔
سول عدالت کے رجسٹرار کی شکایت کے بعد جعلی عدالت قائم کرنے والے شخص کے خلاف انڈین قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملزم خود مقدمات اور تنازعات تلاش کرتا تھا اور پھر سادہ لوح افراد کو پھنسا کر اپنی ہی سول عدالت میں مقدمہ چلاتا تھا۔
ملزم ان مقدمات کو نمٹانے کا باقاعدہ معاوضہ بھی وصول کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم خود کو سرکار کی جانب سے تعینات کردہ رجسٹرار ظاہر کرتا تھا اور اس نے اپنے دفتر کو عدالت کا روپ دے رکھا تھا۔
ملزم اپنے ’سائلین‘ کو اس جعلی عدالت میں لاتا اور اپنی مرضی کے فیصلے سُناتا۔
پولیس کے مطابق اس سارے عمل کے دوران ملزم کے ساتھی اور ملازمین عدالتی عملہ اور وکیل بن کر عدالت میں موجود رہتے تاکہ اس جعلی منظرنامے کو حقیقت کا رنگ دے سکیں۔

شیئر: