Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ کا برکس ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کا عزم

سعودی عرب کو برکس گروپ میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔(فوٹو: ایس یی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےجمعرات کو روسی شہر قازان میں ہونے والے برکس پلس 2024 سربراہی اجلاس میں میں سعودی وفد کی سربراہی کی۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کو برکس گروپ میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔
سعودی عرب باضابطہ طور پر اس گروپ میں شامل نہیں ہوا لیکن ایک مہمان ملک کی حیثیت سے اس کی سرگرمیوں میں حصہ لیتا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں مملکت اور برکس ممالک کے دورمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’ 2023 میں برکس ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارت کا حجم 196 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا جو سعودی عرب کی کل غیرملکی تجارت کا 73 فیصد ہے‘۔
 برکس سمٹ نے سعودی عرب کو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور بین الاقوامی تعاون کی اہیمت پر زور دینے کا ایک موقع فراہم کیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا ’ایسے وقت میں جب ہمیں عالمی چیلنجوں سے نمنٹے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ہم کشیدگی میں اضافے اور بڑھتے ہوئے پولرائزیشن کا مشاہدہ کر رہے ہیں‘۔
مشرق وسطی کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی جاری فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ’مسلسل کشیدگی سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی دونوں کو خطرہ ہے‘۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی، انسانی امدادی کی کسی رکاوٹ کے بغیر فراہمی اور یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی امن کوششوں کو اجاگر کیا جس میں دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے حوالے سے بین الاقوامی اتحاد کی تشکیل شامل ہے جس کا مقصد ایک پائیدار حل تلاش کرنا اور 1967 کی سرحدوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
انہوں نے فلسطینی کاز کی سپورٹ کے لیے برکس ممالک کی تعریف کی اور فلسطینی حق خود ارادیت کے احترام پر مبنی حل کے لیے سپورٹ کا اعتراف کیا۔
انہوں نے برکس ممالک کے ساتھ شراکت داری میں مسلسل اضافے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں روس میں سعودی سفیرعبدالرحمن الاحمد وزیرخارجہ کے دفتر کے ڈارئریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود اور وزیر خارجہ کے مشیر محمد الیحیی بھی موجود تھے۔

شیئر: