امریکہ کی ’سیکنڈ لیڈی‘ اوشا وینس، انڈیا کے چھوٹے سے گاؤں کے لیے ’اُمید کی کرن‘
امریکہ کی ’سیکنڈ لیڈی‘ اوشا وینس، انڈیا کے چھوٹے سے گاؤں کے لیے ’اُمید کی کرن‘
جمعرات 7 نومبر 2024 8:14
امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی صدارتی انتخابات میں شکست پر ان کے انڈیا میں واقع آبائی گاؤں میں اس وقت اُداسی چھائی ہوئی ہے۔
لیکن انڈیا میں ہی ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں اس وقت شادیانے بجائے جا رہے ہیں۔ یہ گاؤں ہے ریپبلیکن نو منتخب نائب صدر جے ڈی وینس کی اہلیہ اوشا چیلوکوری کا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اوشا وینس کا انڈین تارکین وطن خاندان سے تعلق ہے جو انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے امریکہ منتقل ہوا تھا۔
38 سالہ اوشا وینس 1986 میں امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں پیدا ہوئیں اور سان ڈیاگو میں پلی بڑھیں۔
آندھرا پردیش میں اُن کے آبائی گاؤں کے رہائشی دعاگو ہیں کہ تاریخی تعلقات ان کی سرزمین کے لیے بہتری لائیں گے۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس سے 13 ہزار 450 کلو میٹر دور اوشا وینس کے گاؤں وڈلورو کے رہائشی 53 سالہ سری نواسا راجو نے کہا کہ ’ہمیں خوشی محسوس ہوتی ہے۔ ہم ٹرمپ کی حمایت کرتے ہیں۔‘
اس گاؤں کے باسیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے لیے دعائیں مانگی تھیں جبکہ ہندو پنڈت نے کہا کہ انھیں اُمید ہے کہ اوشا وینس بدلے میں کچھ نہ کچھ کریں گی۔
’ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمارے گاؤں کی مدد کریں گی۔ اگر وہ اپنی جڑوں کو پہچانتی ہیں اور اس گاؤں کے لیے کچھ اچھا کر سکتی ہے، تو یہ بہت زبردست ہوگا۔‘
اوشا وینس کے پڑدادا اپنا گاؤں وڈلورو چھوڑ کر باہر چلے گئے تھے اور ان کے پی ایچ ڈی ہولڈر والد چیلوکوری رادھا کرشنن نے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے انڈین شہر چنئی میں پرورش پائی۔
70 سالہ وینکاتا رامنے نے کہا کہ ’نہ صرف میں بلکہ ہر انڈین شہری کو اوشا پر فخر محسوس ہوتا ہے کیونکہ وہ انڈین نژاد ہیں۔ ہمیں اُمید ہے کہ وہ ہمارے گاؤں کو ترقی دیں گی۔‘
اگرچہ وہ کبھی گاؤں نہیں گئیں تاہم وینکاتا رامنے نے کہا کہ اُن کے والد تقریباً تین سال پہلے آئے تھے اور مندر کی حالت کا جائزہ لیا تھا۔
’ہم نے پہلے ہی ٹرمپ کی گورننس دیکھی ہے۔ جو بہت اچھی تھی۔ ٹرمپ کے دور صدارت میں انڈیا اور امریکہ کے تعلقات بہت اچھے تھے۔‘
اوشا چیلوکوری وینس نے قانون میں ڈگری کے علاوہ ییل یونیورسٹی سے تاریخ میں بیچلرز کی ڈگری اور کیمبرج یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز ڈگری بھی حاصل کی ہے۔
انہوں نے امریکی سپریم کورٹ کے ججوں کے لیے بطور معاون کام کیا اور اپنے شوہر کی نائب صدر کے اُمیدوار کے طورپر نامزدگی سے قبل تک ایک کارپوریٹ وکیل کے طور پر کام کر رہی تھیں۔