Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر نازیبا وڈیوز ڈالنے پر طبی عملہ گرفتار

(فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت صحت نے سوشل میڈیا پر نازیبا وڈیوز جاری کرنے پر متعدد طبی ماہرین کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ یہ گرفتاریاں ریاض، جازان اور تبوک میں کی گئی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کو مجاز حکام کے حوالے کیا جائے  گا تاکہ ان کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کی جاسکے۔
وزارت صحت نے متعلقہ حکام کے تعاون سے اس بات کی تصدیق کی ہے  کہ غلطی کرنے والے ہیلتھ پریکٹشنرز کے خلاف تمام ضروری قانونی کارروائیاں کی جائیں گی اور یہ گرفتاریاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نازیبا اور غلط فوٹیج پوسٹ کرکے طبی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی متعدد خلاف ورزیوں کا پتہ لگانے کے بعد کی گئیں۔
وزارت کا کہنا ہے کہ یہ صحت کے کام میں پیشہ ورانہ ضوابط اور قواعدکی تعمیل کو یقینی بنانے اور صحت کے ماہرین  کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے وزارت صحت کی کوششوں کے تحت آتا ہے۔
سعودی کمیشن فار ہیلتھ اسپیشلٹیز کی جانب سے جاری کردہ ہیلتھ پریکٹیشنر ایتھکس گائیڈ میں مریضوں یا ان کے کچھ حصوں کی تصاویر لینے پر پابندی عائد کرنا شامل ہے سوائے مخصوص معاملات جیسے سائنسی تحقیق وغیرہ۔ اس طرح کی خلاف ورزی کا جرمانہ ہیلتھ پریکٹیشنر کے لائسنس کی منسوخی تک پہنچ سکتا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ  انسداد سائبر کرائم قانون کی سزاؤں میں عوامی اقدار اور اخلاقیات کو نقصان پہنچانے والی کوئی بھی چیز تیار کرنے پر پانچ سال تک قید اور 30 لاکھ ریال تک کا جرمانہ شامل ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: