Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی جارحیت کو روکا جائے، ریاض کانفرنس کا اعلامیہ

سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر1701 پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیر کو ہونے والی عرب، اسلامی کانفرنس کے اختتامی بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کی شرکت کو منجمد کرنے کے لیے عالمی سطح پر ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
سبق نیوز کے مطابق جاری اختتامی بیان میں علاقے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت جو کہ غزہ پٹی سے لے کر لبنان، شام، عراق اور ایران تک پھیل چکی ہے کو خطے کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ اگر اقوام متحدہ ٹھوس بنیادوں پر اسرائیل کی جارحیت کی روک تھام کرتا تو حالات یہ نہ ہوتے۔
بیان میں حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ میں نسل کشی، اجتماعی قبریں، تشدد، قتل عام سمیت غزہ میں اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے کیے جانے والے ہولناک جرائم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

آزاد اور بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ (فوٹو ایس پی اے)

مسودے میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آزاد اور بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ ہونے والے جرائم کی حقیقت کو سامنے لا کر ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔
سربراہی اجلاس کے بعد بیان کے مسودے میں لبنان پر جاری اسرائیلی حملوں اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر1701 پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
لبنانی اداروں کے ساتھ یکجہتی اور مسلح افواج کی حمایت کا بھی اظہار کیا گیا، عالمی برادری سے لبنان کی سلامتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
بیان  میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہریوں کے محاصرے کی وجہ سے انہیں فاقہ کشی پر مجبور کرنے کو انتہائی غیرقانونی عمل قرار دیا گیا۔
عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ غزہ پٹی سے فوری طورپر نکلے اور فتح باڈر کو کھولا جائے تاکہ وہاں رونما ہونے والے انسانی المیہ کا تدارک کیا جاسکے۔
اختتامی مسودے میں فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن بنائے جانے کے لیے پرزور حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سلامتی کونسل میں الجزائر کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی جانب توجہ دلائی گئی۔
فلسطینی ریاست کے لیے اقتصادی اور انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے غزہ کی از سرنو تعمیر کے پروگرام کی معاونت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
سعودی عرب کی زیر صدارت مشترکہ وزارتی کمیٹی کو اپنا کام جاری رکھنے اور کوششوں کو بڑھانے کا پابند کیا گیا جس کا مقصد اسرائیلی جارحیت کو روکنا اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق سمندری جہاز رانی کے  تحفظ کے لیے کام کرنا ہے۔
سربراہی اجلاس نے عرب ریاستوں کی تنظیم، اسلامی تعاون تنظیم اور افریقی یونین کے مابین سہ فریقی میکنزم پر دستخط کے عمل کا خیر مقدم کیا گیا ساتھ ہی فلسطینی کاز کی حمایت کے لیے افریقی یونین کے موقف کو بھی سراہا گیا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: