Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: پی ٹی آئی کا احتجاج، انٹرنیٹ رات 12 بجے سے بند کرنے کے لیے وزارت داخلہ کا خط

وفاقی وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو آج رات 12 بجے کے بعد انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کے لیے خط ارسال کر دیا ہے۔
وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر سنیچر کی شام یہ خط لکھا ہے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کی ’جو بھی احتجاج کے لیے اسلام آباد آئے گا، اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔‘

تحریک انصاف سے کسی بھی سطح پر بات نہیں ہو رہی: عطا تارڑ

 
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ’جب بھی کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے لگتا ہے تو یہ احتجاج کا اعلان کیوں کر دیتے ہیں، مجھے اس کی وجہ سمجھ نہیں آتی۔‘
وزیر اطلاعات نے سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کرتے ہوئے کہا کہ ’کبھی یہ کہتے ہیں کہ حکومت کے ساتھ بات کریں گے، کبھی کہتے ہیں حکومت کے علاوہ بات کریں گے، اس حوالے سے آنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔‘
’میں بالکل کلیرٹی کے ساتھ بتانا چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف کی کسی کے ساتھ کسی بھی سطح پر کوئی بھی بات نہیں ہو رہی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وزیرداخلہ محسن نقوی کا بیرسٹر گوہر سے صرف ایک مرتبہ رابطہ ہوا ہے۔ یہ صرف اس لیے ہوا کہ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں۔‘
’جو بھی اسلام آباد احتجاج کرنے آئے گا، وہ گرفتار ہو گا اور مقدمات قائم کیے جائیں گے۔‘
’بیلا روس کے صدر کے دورے کی تیاریاں مکمل کر دی گئی ہیں۔ بیلا روس اور پاکستان مل کر ٹریکٹرز کی پروڈکشن کرنا چاہتے ہیں۔ اس دورے کی تیاریوں سے متعلق میں وزیر داخلہ کے ساتھ بریفنگ دوں گا۔‘
مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک سے واپس نہیں آئیں گے: علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک سے واپس نہیں آئیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے سنیچر کو اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم سب 24 نومبر کو ڈی چوک میں پہنچیں گے۔  ڈی چوک سے اس وقت تک ہم واپس نہیں جائیں گے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے۔‘
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’ہمارے مطالبات عمران خان کی رہائی اور ہمارے مینڈیٹ کی بحالی ہیں۔ یہ کال عمران خان کی ہے، تمام پاکستانیوں کی منزل ڈی چوک ہے۔ آپ نے تمام رکاوٹوں کا مقابلہ کرنا ہے۔‘

وزیر داخلہ محسن نقوی کا بیرسٹر گوہر سے رابطہ 
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔
سنیچر کو وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا اور  بیلاروس کے صدر کی قیادت میں آنے والے وفد کے بارے میں بھی بتایا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں اور کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
بیان کے مطابق بیرسٹر گوہر نے محسن نقوی سے کہا کہ پارٹی مشاورت کے بعد حتمی رائے سے انہیں آگاہ کریں گے۔
اس سے قبل سنیچر آج علی الصبح وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس لائنز کا دورہ کیا تھا اور پولیس کو ہدایت کی تھی کہ امن و امان کو خراب کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کیا جائے۔
پولیس اہلکاروں سے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ آج  بیلاروس کا وفد پاکستان آ رہا ہے اور کل ان کے صدر دورے پہنچ رہے ہیں، لہٰذا شہر کو ہر صورت محفوظ رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ وفاقی دارالحکومت میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے اور قانون ہاتھ میں لینے والے کسی بھی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔

اسلام آباد اور صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے شہر میں جبکہ پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے تحت جلسے جلوسوں، دھرنوں، ریلیوں سمیت ہر قسم کے احتجاج پر پابندی عائد ہو گی۔
اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں ہاسٹلز وغیرہ بھی خالی کروائے جا رہے ہیں۔

شیئر: