آنسو گیس کیا ہے اور حالات قابو کرنے میں کتنی مؤثر ہے؟
آنسو گیس کیا ہے اور حالات قابو کرنے میں کتنی مؤثر ہے؟
پیر 25 نومبر 2024 14:32
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ایک بار پھر خیبرپختونخوا سے موٹروے اور دیگر راستوں سے احتجاج کے لیے اسلام آباد کے ڈی چوک پر پہنچنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے انہیں روکنے اور منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کر رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کے قافلے کو روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جا رہا ہے، بلکہ اس سے قبل بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا جا چکا ہے۔
گذشتہ ماہ تحریک انصاف کے ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کے دوران بھی پولیس کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں آنسو گیس شیل استعمال کیے گئے تھے۔ اس کے باوجود تحریک انصاف کے کارکن کافی تعداد میں ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
آنسو گیس کیا ہے؟
آنسو گیس ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے استعمال ہونے والا ایک غیر مہلک ہتھیار ہے جو لوگوں کو عارضی طور پر آنکھوں کی جلن میں مبتلا کر دیتی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے اس کے کثرت سے استعمال کے باوجود آنسو گیس کی تیاری، کیمیائی ساخت، انسانی صحت پر اس کے اثرات اور قانونی مضمرات دنیا بھر میں بحث کا موضوع ہیں۔
یہ اگرچہ بدامنی کو قابو میں رکھنے میں مؤثر ہے، لیکن اس کے غلط استعمال اور ممکنہ نقصان پر تحفظات بھی ہیں۔
آنسو گیس اصل میں گیس نہیں بلکہ کیمیائی مرکبات پر مشتمل ایک ایسا سپرے ہے جو آنکھوں، جلد اور سانس کے نظام میں جلن پیدا کرتا ہے۔
اس کے اہم کیمیائی اجزا میں کلورو بینزیلائڈین مالونو نائٹریل (CS گیس)، کلورو ایسٹو فینون (CN گیس) اور اولیو ریزن کیپسیکم (OC سپرے) شامل ہیں۔
سی ایس گیس سب سے زیادہ استعمال ہونے والی قسم ہے جسے مالونو نائٹریل اور بینزیل کلورائیڈ کے کیمیائی تعامل کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔ ان مرکبات کو مختلف ڈیلیوری سسٹمز جیسے کہ گرینیڈز، کینسٹرز یا ایروسول سپرے میں شامل کیا جاتا ہے جو فعال ہونے پر جلن پیدا کرنے والے ذرات خارج کرتے ہیں۔
آنسو گیس کے آلات میں استعمال ہونے والے مواد کو پائیداری اور حفاظت کے پیشِ نظر احتیاط سے منتخب کیا جاتا ہے۔ عام اجزا میں گرمی سے بچنے کے لیے ایلومینیم یا سٹیل کے خول اور سپرے کے طریقہ کار کے لیے پولی کاربونیٹ پلاسٹک شامل ہیں۔
آنسو گیس دستی بم، لانچ کیے جانے والے کینسٹرز یا ایروسول سپرے کا استعمال کرتے ہوئے چلائی جا سکتی ہے اور ہر طریقہ مخصوص حالات کے پیشِ نظر اختیار کیا جاتا ہے۔ فعال ہونے پر، یہ آلات جلن پیدا کرنے والے ذرّات کا ایک گھنا بادل پیدا کرتے ہیں جو تقریباً 50 میٹر تک کے علاقے میں اثر انداز ہوتا ہے۔
انسانی صحت پر آنسو گیس کے اثرات
اگرچہ آنسو گیس کو ایک غیر مہلک ہتھیار کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے لیکن یہ نمایاں نقصان پہنچا سکتی ہے۔ مختصر مدّت کے اثرات میں آنکھوں، گلے اور جلد میں جلن، کھانسی، سانس لینے میں دشواری اور اُلجھن شامل ہیں۔
بچے، بوڑھے اور پہلے سے موجود صحت کے مسائل سے دوچار افراد کو اس سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ آنسو گیس کے شیلوں کے قریب سے استعمال سے شدید چوٹیں، جھلسنے یا سانس کی طویل المدتی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
آنسو گیس کے شیل میں شامل کیمیکل حسی اعصابی ریسیپٹرز کے ساتھ ردّعمل ظاہر کرتے ہیں، جو جلد، آنکھوں میں درد اور تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں اور ان کے اثرات عام طور پر چند گھنٹوں میں ختم ہو جاتے ہیں۔
آنسو گیس کے فوری اثرات میں آنکھوں کی خارش، جلن، عارضی اندھا پن، دھندلی بصارت، کیمیائی جلن، نکسیر، اعصابی نقصان اور سانس و معدے کی علامات شامل ہو سکتی ہیں، جیسے دم گُھٹنا، ناک اور گلے میں جلن، کھانسی، سینے کی جکڑن، متلی، قے اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
یہ گیس خاص طور پر سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے اور بعض اوقات موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
اس کی وجہ سے جلد پر جلن، خارش، سرخی، چھالے اور الرجک ڈرمیٹیٹائٹس جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، جو شدید صورتوں میں دنوں تک رہ سکتی ہیں۔
دیگر اثرات میں دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر میں اضافہ، دل کے مریضوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ اور گیس کے کنستر سے چوٹ لگنا شامل ہے۔
آنسو گیس کا استعمال، عالمی قوانین کیا کہتے ہیں؟
آنسو گیس کا استعمال بین الاقوامی قوانین کے تحت منظّم کیا جاتا ہے، جیسے کہ کیمیکل ویپنز کنونشن (CWC)، جو جنگ میں اس کے استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے لیکن اسے سخت شرائط کے تحت قانون نافذ کرنے کے لیے استعمال کی اجازت دیتا ہے۔
اقوام متحدہ کے اصول برائے طاقت اور آتشیں اسلحے کا استعمال آنسو گیس کے متناسب اور محدود استعمال کی تاکید کرتے ہیں جبکہ انسانی حقوق کے معاہدے پُرامن اجتماع کے حق پر زور دیتے ہیں۔
ان ہدایات کے باوجود، بے دریغ اور ضرورت سے زیادہ استعمال کے واقعات دستاویزی ہیں جن کی وجہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگتے ہیں۔
صحیح طریقے سے استعمال کی صورت میں آنسو گیس بڑے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔
خاص طور پر کُھلی جگہوں پر یہ مجمعے کو عارضی طور پر منتشر کر دیتی ہے جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہنگامی حالات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
تاہم، اس کا اثر خراب موسم جیسے بارش یا تیز ہواؤں میں اور زیادہ آبادی والے علاقوں میں کم ہو جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنسو گیس پر حد سے زیادہ انحصار کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے اور وہ متبادل طریقوں جیسا کہ کشیدگی کم کرنے کی متبادل حکمت عملیوں پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ آنسو گیس عوامی بدامنی پر قابو پانے کا ایک عملی ذریعہ ہے لیکن اس کے استعمال سے اہم اخلاقی اور صحت سے متعلق خدشات پیدا ہوتے ہیں۔
پالیسی سازوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بین الاقوامی معیار کے تحت اس کا استعمال یقینی بنانا چاہیے۔ تناسب کو ترجیح دینی چاہیے، اور عوامی تحفظ اور انسانی حقوق دونوں کی حفاظت کے لیے کم نقصان دہ متبادل تلاش کرنے چاہییں۔