Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک سے ذاتی موبائل کے علاوہ صرف ایک موبائل فون لانے کی اجازت

ایف بی آر کے مطابق ’موبائل فون کے کاروبار سے جڑے شہری پہلے سے موجود متعلقہ قوانین کے تحت موبائل فونز درآمد کر سکیں گے۔‘ (فائل فوٹو: ایکس)
پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے کے نگران ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک سے آنے والے شہریوں کے لیے بیگیج سکیم میں ترمیم کرتے ہوئے ذاتی موبائل کے علاوہ ایک سے زائد موبائل لانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے بیگیج سکیم میں ترمیم کے مسودے میں کہا گیا ہے ایک موبائل فون کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے شہری 1200 ڈالر سے زائد مالیت کا سامان بھی نہیں لا سکتے۔
ایف بی آر نے یہ ترمیم ذاتی استعمال کے نام پر بیرون ممالک سے موبائل فون لا کر مقامی مارکیٹ میں اُن کی خرید و فروخت روکنے کے لیے کی ہے۔
مسودے کے مطابق ’بیرون ملک سے آنے والے شہری اپنے ذاتی استعمال کے علاوہ اگر ایک سے زیادہ موبائل اپنے ہمراہ لائیں گے تو اُسے ایئرپورٹ پر ہی ضبط کر لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر بیرون ملک سے آنے والے شہریوں کے پاس موجود سامان کی مالیت 1200 ڈالر سے زائد ہوئی تو ڈیوٹیز ادا کرنے کے باوجود بھی مذکورہ سامان تحویل میں لے لیا جائے گا۔ تاہم موبائل فون کے معاملے پر اُس کی مالیت کی بجائے تعداد دیکھی جائے گی۔ اگر ذاتی استعمال کے علاوہ کسی مسافر کے پاس ایک سے زائد موبائل ہوا چاہے اُس کی مالیت 1200 ڈالر سے زائد ہو یا کم وہ ضبط کر لیا جائے گا۔‘
ایف بی آر کے مطابق ’موبائل فون کے کاروبار سے جڑے شہری پہلے سے موجود متعلقہ قوانین کے تحت موبائل فونز درآمد کر سکیں گے۔ اُن پر ان نئے قوانین کا اطلاق نہیں ہو گا۔‘
ایف بی آر نے بیگج رولز 2006 میں مزید ترامیم سے متعلق مسودے پر مشاورت کے لیے سات دن تک سفارشات موصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مذکورہ عرصے میں نئے قوانین پر تاجر برادری اور عام شہری اپنی سفارشات سے ایف بی آر کو آگاہ کر سکیں گے جس کے بعد حتمی نوٹیفیکشن جاری کیا جائے گا۔
اس نئی ترمیم کے حوالے سے معاشی امور پر نظر رکھنے والے سینیئر صحافی شہباز رانا نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر ایف بی آر نے بیرون ممالک سے آنے والے شہریوں کی جانب سے اپنی ضرورت سے زائد موبائل فون لانے اور پھر اُس کے کمرشل بنیادوں پر استعمال کے عمل کو روکنے کے لیے نیا مسودہ جاری کیا ہے۔

ایف بی آر نے بیگج رولز 2006 میں مزید ترامیم سے متعلق مسودے پر مشاورت کے لیے سات دن تک سفارشات موصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ (فوٹو: ایکس)

انہوں نے کہا کہ ’مشاہدے میں آیا ہے کہ مختلف ممالک سے آنے والے شہری اپنے ساتھ ایک سے زائد موبائل فون لاتے ہیں اور پھر اُنہیں ذاتی استعمال کے لیے قرار دیتے ہوئے ٹیکس اور ڈیوٹیز ادا نہیں کرتے۔ اسی معاملے پر ایف بی آر نے ذاتی استعمال کے نام پر کمرشل اشیا کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
شہباز رانا کے مطابق ایف بی آر نے اس سے قبل بھی بیرون ملک آنے والی شہریوں کو صرف ایک ہی موبائل فون لانے کی اجازت دے رکھی تھی، تاہم اب اس قانون کو مزید سخت بنا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی مجموعی سامان کی مالیت پر 1200 ڈالر کی حد مقرر کر کے اضافی سامان پاکستان لانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

شیئر: