سعودی طلبہ نے کھجور اور چاول کے فضلے سے بائیو فیول تیار کرلیا
مملکت میں سالانہ 40 لاکھ ٹن خوراک ضائع ہو جاتی ہے (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب کی کنگ فہد یونیورسٹی کے طلبا نے کھجور اور چاول کے فضلے سے ’بائیو فیول‘ بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔
عاجل نیوز کے مطابق طالب علم مروان الغامدی نے نے بتایا ’یونیورسٹی کی جانب سے انہیں مختلف پروجیکٹس اسائن کیے گئے جو گروپ کو بنانے تھے، باہمی مشورہ کرکے بائیو فیول پر کام شروع کیا۔‘
مروان الغامدی کا کہنا تھا ’پروجیکٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اس کے ذریعے بچا ہوا کھانا استعمال کیا جاسکے گا جبکہ کھجور کی جھاڑ کو بھی استعمال کیا جاسکے گا۔‘
ایک اندازے کے مطابق مملکت میں سالانہ 40 لاکھ ٹن خوراک ضائع ہو جاتی ہے جو ہمارے اس منصوبے میں استعمال کیا جاسکے گا۔ اس سے تجارتی پیمانے پر بائیو فیول کی تیاری ممکن ہوسکے گی۔
پروجیکٹ پر کام کرنے والے طلبا گروپ میں شامل ایک اورطالب علم وائل القحطانی نے بتایا’ تیار کردہ بائیو فیول کو ذرائع نقل میں استعمال کیا جاسکے گا خاص کر فضائی سیکٹر میں یہ مفید ثابت ہوگا جس سے کاربن کے اخراج پر 40 فیصد تک قابو پایا جاسکے گا۔‘