سعودی عرب میں زیورات کے شعبے میں گزشتہ ایک ہفتے میں ریکارڈ اخراجات کیے گئے۔ مجموعی فروخت تقریبا 233.6 ملین ریال تک پہنچ گئی۔
یہ اعدادوشمار عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافے اور ذاتی استعال یا سرمایہ کاری کے لیے لگژری زیورات کی طلب کو ظاہر کررہے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب سونے کے ذخائر کے حوالے سے سب سے بڑا عرب ملک ہے۔
اس کے ذخائر کا حجم 323.07 ٹن ہے جو سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے کل سرکاری ذخائر کا تقریبا 4.24 فیصد ہے۔
عالمی سطح پر سونے کے نرخوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فروری کے لیے سونے کے سودے 2765 ڈالر فی اونس سے زیادہ تک پہنچ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سونے کے محفوظ ذخائر، سعودی عرب کی برتری برقرارNode ID: 533071
-
ایک ہفتے میں ریاض کے شہریوں نے 4 ارب ریال سے زیادہ خرچ کیےNode ID: 881653
-
سعودی عرب میں سونے، چاندی، تانبے اور لیتھیم کے ذخائرNode ID: 884586
سونے کے نرخوں میں اضافے نے سعودی مارکیٹ میں زیورات اور سونے کے بسکٹس کی طلب بھی بڑھا دی ہے۔
سونے کے نئے ذخائر کے حوالے سے سعودی کمپنی ’معادن‘ نے گزشتہ دنوں سونے کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا تھا جس سے سونے کی پیداوار 20 ملین اونس تک پہنچ سکتی ہے ، اس سے سعودی عرب سونا پیدا کرنے والے دنیا کے چند بڑے ممالک میں شامل ہوسکتا ہے۔
ان دنوں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ بہت سے سرمایہ کار افراط زر سے نمٹنے اور سرمائے کے تحفظ کے لیے اس قیمتی دھات کو محفوظ آپشن کے طور پر دیکھتے ہیں۔
سعودی عرب میں گولڈ سیکٹر صرف صارفین کی مارکیٹ نہیں بلکہ ایک جامع معاشی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانا اور معاشی استحکام کو بڑھانا ہے۔