Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ بری عادتیں جو انسانی صحت کو ’بری طرح‘ متاثر کرتی ہیں

سکرین پر بہت زیادہ وقت گزارنا آنکھوں پر دباؤ اور خراب نیند کا باعث بن سکتا ہے (فوٹو: پیکسلز)
بری عادات دائمی بیماریوں، ذہنی تناؤ اور کمزور مدافعتی نظام پیدا کر کے ہماری صحت کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں۔
یہ عادات سوزش، آکسیڈیٹیو تناؤ اور ہارمونل عدم توازن کو بڑھاتی ہیں جس سے جسم بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ ان عادات کو پہچاننا اور ان کو صحت طرز زندگی سے تبدیل کرنا جسمانی اور ذہنی تندرستی کو بہتر بنا سکتا ہے۔
کھانا چھوڑ دینا یا رات کو دیر سے کھانا
کھانا چھوڑنا یا کھانے میں تاخیر کرنا بلڈ شوگر کی سطح کو خراب کر سکتا ہے، میٹابولزم کو سست کر سکتا ہے اور جنک فوڈ کھانے کی خواہش کو بڑھا سکتا ہے۔ کھانے کے بے قاعدگی بھی ہاضمے میں خلل ڈالتی ہے اور ایسڈ ریفلکس اور گیسٹرک مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
ضرورت سے زیادہ سکرین ٹائم
سکرین پر بہت زیادہ وقت گزارنا آنکھوں پر دباؤ اور خراب نیند کا باعث بن سکتا ہے۔ سکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی آپ کے میلاٹونن کی پیداوار میں مداخلت کر سکتی ہے جس کی وجہ سے آپ کے لیے سونا مشکل ہو جاتا ہے۔
اچھی طرح سے نہ سونا
اچھی نیند نا ہونا کم نیند دونوں ہی مدافعتی نظام کو کمزور کرنے، آپ کے تناؤ کے ہارمونز کو بڑھانے اور موٹاپے، دل کی بیماری اور دماغی صحت کے مسائل کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ سونے کے وقت کا مستقل شیڈول رکھنا نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
منفی سوچ
منفی سوچ جیسے خود تنقیدی تناؤ کی سطح کو بڑھا سکتی ہے اور پریشانی اور افسردگی کا باعث بن سکتی ہے۔ جسم کورٹیسول خارج کرکے منفی خیالات کا جواب دیتا ہے جو مزید سوزش اور دائمی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ مثبت سوچ مشق کریں اور اگر ضرورت ہو تو معالج سے رابطہ کریں۔

تمباکو نوشی اور الکحل کا زیادہ استعمال آپ کے اہم اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے (فوٹو: پیکسلز)

ہائیڈریشن کی کمی
مناسب مقدار میں پانی نہ پینا پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے جو پھر سر درد، تھکاوٹ اور خراب ہاضمے کا باعث بنتا ہے۔ پانی کی کمی آپ کے گردوں کے کام اور جلد کی صحت کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ آپ کو روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینے اور ہائیڈریٹنگ فوڈز استعمال کرنے چاہییں۔
تمباکو نوشی اور شراب نوشی
تمباکو نوشی اور الکحل کا زیادہ استعمال آپ کے اہم اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے، آپ کے مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتا ہے اور کینسر، جگر کی بیماری اور دل کے مسائل کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ نکوٹین اور الکحل تناؤ اور اضطراب کو بڑھا کر آپ کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔
جنک فوڈ
پروسیسڈ فوڈز، شوگر ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ کا زیادہ مقدار میں استعمال سوزش کو بڑھاتا ہے اور بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ یہ موٹاپا، ذیابیطس اور دل کی بیماری میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان غذاؤں میں ضروری غذائی اجزا کی شدید کمی ہوتی ہے اور یہ صحت کے دیگر مسائل کا باعث بنتے ہیں۔

ورزش کی کمی وزن میں اضافے اور دماغی صحت کی خرابی کا باعث بھی بن سکتی ہے (فوٹو: پیکسلز)

 ورزش کو نظر انداز کرنا
روزانہ ورزش اچھی صحت کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔ غیر متحرک طرز زندگی پٹھوں کو کمزور کرتا ہے، میٹابولزم کو سست کرتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ورزش کی کمی وزن میں اضافے اور دماغی صحت کی خرابی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
یہ عادات پہلے تو بے ضرر لگتی ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ یہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔ ان عادات کو ذہن میں رکھنا اور صحت مند متبادل کا انتخاب کرنے کی شعوری کوشش کرنا آپ کی صحت کو ٹریک پر رکھنے میں مدد کرے گا۔

 

شیئر: