وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے ریاض میں سعودی میڈیا فورم سے خطاب میں پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کے درمیان شراکت داری کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی میڈیا فورم 2025 سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے متحرک میڈیا کے لیے اپنی حکومت کی کاوشوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کا حصول صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ اگر مقامی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے درمیان شراکت داری کو بڑھایا جائے۔
انہوں نے میڈیا کی صلاحیتوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بہتری کی، آگے بڑھنے اور ترقی کی ہمیشہ گنجائش موجود ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’میڈیا کی ترقی میں مصنوعی ذہانت کا کردار‘، سعودی میڈیا فورمNode ID: 838336
وزیر اطلاعات عطا تارڑ سعودی میڈیا فورم میں شرکت کے لیے ایک دن قبل ریاض پہنچ گئے تھے۔ فورم میں دنیا بھر سے 200 سے زائد میڈیا پروفیشنل، ماہر تعلیم، سرکاری اداروں کے عہدیداروں اور ممتاز میڈیا شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔
اس دوران وزیر اطلاعات نے اپنے سعودی ہم منصب سلمان الدوسری سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے گانوں، فلموں اور دستاویزی فلموں کی پروڈکشن کے لیے مشترکہ کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا۔
وفاقی وزیر نے سعودی ریسرچ اور میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) سے منسلک اداروں اردو نیوز، عرب نیوز اور انڈپینڈنٹ اردو کے پاکستانی معاشرے پر ’مثبت اثرات‘ کو سراہا۔
انہوں نے کہا ’ایس آر ایم جی سے منسلک (پاکستان میں) اردو نیوز، عرب نیوز اور انڈپینڈنٹ اردو ہیں جو بہترین کام کر رہے ہیں۔‘
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ’نہ صرف ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہونے کے ناطے بلکہ مجموعی طور پر سماجی مسائل کی آگہی اور عوام تک خبریں پہنچانے کے حوالے سے بھی ان (اداروں) کے ہمارے معاشرے پر مثبت اثرات ہیں۔‘

مقامی اور عالمی میڈیا اداروں کے درمیان تعاون پر ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ’میرے خیال میں بہتر شراکت داری کی ضرورت ہے کیونکہ مقامی میڈیا کو نئی مہارتیں سیکھنے اور اپنی صلاحیتوں کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔‘
عطا تارڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن مقامی میڈیا غیرملکی میڈیا اداروں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے اپنی صلاحیتوں میں بہتری لا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ’میرے خیال میں ہاتھ ملانے سے مقامی میڈیا کے اداروں میں مثالی تبدیلی آ سکتی ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب قریبی شراکت دار اور معاشی میدان میں اتحادی بھی ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں دونوں ممالک نے 2.8 ارب ڈالر کی مالیت کے 34 معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔