جدہ - - - - - - معروف سعودی وکیل عثمان خالد العتیبی نے واضح کیا ہے کہ عرب ممالک کے بائیکاٹ کیخلاف قطر بین الاقوامی پناہ لینے کی کوشش کر رہا ہے اسے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا ۔ عرب ممالک نے بائیکاٹ کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر قطر کے خلاف جملہ شواہد اور ثبوت جمع ہو جانے پر کیا ہے۔ العتیبی نے کہا کہ خلیجی ممالک نے جو فیصلہ کیا ان کا ریاستی اختیار ہے ۔ قطر ان کے داخلی امور میں مداخلت کر رہا تھا جو 1919ء کے دوران انٹرنیشنل لاء آرگنائزیشن کے منظور کر دہ اقوام کے حقوق و فرائض کے منشور کی دفعہ2کے عین مطابق ہے ۔ قطر جو کچھ کر رہا تھا وہ مذکورہ منشور کی دفعہ 3اور دفعہ 4کے سراسر خلاف ہے ۔ تیسری دفعہ میں کسی بھی ملک کے داخلی امور میں مداخلت سے منع کیا گیا ہے جبکہ چوتھی دفع میں کسی بھی ملک کے اندر ہنگامے برپا کرنے سے اجتناب کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ العتیبی نے کہا کہ قطری وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ بین الاقوامی قانون بین ملکی تعلقات کو کنٹرول کرتا ہے درست ہے ۔ ہمارا کہنایہ ہے کہ سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے قطر کا بائیکاٹ اسی قانون کے تحت کیا ہے ۔