میراث کے اسلامی قانون میں اجتہاد کیوں؟
قاہرہ .... شیخ الازہر احمد الطیب نے مرد اور عورت کے درمیان میراث کے معاملے میں مساوات کے تیونس کے فیصلے پرزبردست نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناپسندیدہ سوچ ہے۔ اس سے دنیا بھر کے مسلم عوام ناراض ہیں۔ تیونس کے صدر الباجی القائد السبسی نے اعلان کیا تھا کہ وہ میراث کے معاملے میں مرد اور عورت کے درمیان مساوات کا اصول نافذ کرینگے۔ شیخ الازہر نے تیونس یا اسکے صدر کا نام لئے بغیر واضح کیا کہ اگر قرآنی آیات سے صریح الفاظ میں صریح احکام ثابت ہوں تو ایسی صورت میں دنیا کے کسی بھی انسان کو اجتہاد کا حق نہیں ہوتا۔ قرآن کریم میں میراث کی آیات واضح ہیں اور عائلی امور کو منظم کرنے والی احادیث مبارکہ اور آیات کریمہ اپنے ثبوت اور اپنے معانی کے دو ٹوک ہونے کے حوالے سے ادنیٰ تنازع سے بالاتر ہیں لہذا میراث کے اسلامی قانون میں کسی بھی شخص کو اجتہاد کا حق نہیں پہنچتا۔