تبوک .... خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے شاہی فیصلے پر سعودی عوام ، عرب ممالک اور بین الاقوامی برادری نے بڑے پیمانے پر پذیرائی کا مظاہرہ کیا۔سعودی اسکالر ڈاکٹر سعد الدریھم نے کہا کہ شروع میں ہم تبدیلی سے خوف کھاتے ہیں اور جب اسکے اچھے نتائج سامنے آتے ہیں تو جی جان سے قبول کرلیتے ہیں۔ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا معاملہ سودے بازی اور دباﺅ کے پتے کے طور پراستعمال کیا جارہا ہے۔ اسے کسی نہ کسی دن جلنا ہی تھا۔ ایک اور مبلغ اسلام سلیما ن الطریفی نے ٹویٹر کے ا پنے اکاﺅنٹ پر ٹویٹ کیا کہ سعودی معاشرے میں رائج بہت سارے تصورات تبدیل ہونگے۔ عجیب بات تھی کہ خواتین اجنبی ڈرائیو رکے ہمراہ سفر کررہی تھیں۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔ یہ تاریخی فیصلہ ہے۔ حق بحقدار رسید والا معاملہ ہوگیا۔